نوبیل انعام یافتہ پاکستانی نژاد برطانوی سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ایک لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کردیا۔
ملالہ یوسف زئی نے انسٹاگرام پر قاہرہ میں فلسطینی مہاجرین سے ملاقات بارے اپنے تجربات پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے ساتھ وسیع پیمانے پر کام کرنے کے باوجود یہ پہلی بار تھا کہ ہر بچہ جس سے ان کی ملاقات ہوئی، جسمانی طور پر زخمی تھا، کوئی اپنا قریبی رشتہ کھو چکا تھا یا اس نے اپنا گھر بمباری میں تباہ ہوتے دیکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی بچے اسرائیل کی نسل کشی کے سب سے زیادہ متاثرہ ہوئے ہیں۔سماجی کارکن نے تین سالہ ایک لڑکی سے ملاقات کا ذکر کیا جو اپنی ماں کے ساتھ غزہ سے نقل مکانی کے دوران اپنے بہن بھائیوں کو کھو چکی تھی، ایک نوجوان لڑکی نے اپنی خواہش ظاہر کی کہ وہ دوبارہ اپنے والد کو دیکھنا چاہتی ہے، جب کہ ایک اور نوجوان لڑکی، جس نے آئی این اے آر اے سے تھراپی حاصل کی، اتنے صدمے میں تھی کہ ذہنی صحت کی مدد کے بغیر بول نہیں سکتی تھی۔
ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ یہ بحران صرف تب ختم ہو سکتا ہے جب جنگ رک جائے اور ہم سب کو متاثرین کی مدد کے ساتھ نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ جاری رکھنا ہوگا۔