جمعہ, اکتوبر 3, 2025
ہومLatestوزارت خزانہ کا بجلی شعبے میں 1225 ارب روپے گردشی قرضے کے...

وزارت خزانہ کا بجلی شعبے میں 1225 ارب روپے گردشی قرضے کے حل کا خیر مقدم

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجلی شعبے میں 1225ارب روپے گردشی قرضے کا حل مالی نظم و ضبط کی بحالی، سرمایہ کاروں کے اعتماد اور توانائی کے شعبے کی پائیداری کی جانب فیصلہ کن قدم ہے، کامیابی توانائی شعبہ کے دیرینہ رکاوٹوں کو حل کرنے کے حکومتی غیر متزلزل عزم کی عکاس ہے، گردشی قرضے کی ری سٹرکچرنگ، صارفین پر نیا بوجھ نہیں ڈالا گیا۔

جاری بیان کے مطابق وزارت خزانہ نے 1225ارب روپے کے گردشی قرضے کے کامیاب حل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے پاور کی تاریخی مشترکہ کاوش کے ذریعے اور وزارتِ توانائی، سٹیٹ بینک ،پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18شراکتی بینکوں کے تعاون سے اسے ممکن بنایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کامیابی سے توانائی شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے یکجا ہونے والے اداروں کے باہمی مربوط اندازمیں کام کرنے اور ٹیم ورک کی طاقت کی عکاسی ہورہی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تاریخی ری سٹرکچرنگ موثر اشتراکِ عمل کے ذریعے ممکن ہوئی جہاں ٹاسک فورس اور سرکاری اداروں نے پالیسی قیادت ورہنمائی اور عملدرآمد فراہم کیا جبکہ بینکاری کے شعبے نے پی بی اے کے ذریعے اور سٹیٹ بینک کی فعال معاونت کے ساتھ، توانائی کے شعبے کے مستقبل پر اعتماد کے تحت مالی تعاون کو منظم اور متحرک کیا۔

بیان کے مطابق بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو واجب الادا ادائیگیاں کرنے کیلئے معاہدے میں 660ارب روپے کے موجودہ قرضوں کی ری سٹرکچرنگ اور 565ارب روپے کی نئی فنانسنگ شامل ہے۔بیان میںکہا گیا ہے کہ قرض کے حل سے صارفین پر کوئی نیا بوجھ نہیں ڈالا گیا کیونکہ ادائیگی پہلے سے عائد کردہ فی یونٹ 3.23 روپے سرچارج کے ذریعے کی جائے گی، ڈھانچے کے تحت 660ارب روپے کی ساورن گارنٹی دی جائے گی جس سے زرعی شعبے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، رہائش، تعلیم اور صحت کے شعبوں کی جانب کیش کو منتقل کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے تاریخی پیش رفت پر بیان میں کہا کہ یہ تاریخی حل مالی نظم و ضبط کی بحالی، سرمایہ کاروں کے اعتماد اور توانائی کے شعبے کی پائیداری کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگ میل اجتماعی قیادت اور موثر ٹیم ورک کی ایک مثال ہے جس کی بنیاد تکنیکی مہارت، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور عوامی و نجی تعاون پر رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کی نظیر قائم کرتی ہے کہ پاکستان کے ڈھانچہ جاتی مسائل کو جدت، اتحاد اور عزم کے ساتھ حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی توانائی شعبہ کے دیرینہ رکاوٹوں کو حل کرنے کے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے حکومت مالی استحکام اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات کے درمیان توازن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!