اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اے آئی پلس بین الاقوامی تعاون کا اقدام پیش کیا ہے۔
انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر کے وژن سے مطابقت رکھنے والا یہ اقدام مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو اقتصادی و سماجی ترقی میں گہرائی سے شامل کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ تمام ممالک بالخصوص عالمی جنوب اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔
یہ اقدام اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اے آئی محض ایک تکنیکی بہتری نہیں بلکہ ایک جامع اور نظامی تبدیلی ہے جس کے گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس اقدام کے مطابق اے آئی اقوام متحدہ کے 2030 پائیدار ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
یہ اقدام تمام ممالک سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ اپنے ملکی حالات کے مطابق عوامی فلاح، ٹیکنالوجی کی ترقی، صنعتی استعمال، ثقافتی فروغ اور انسانی وسائل کی تربیت کے لئے اے آئی پلس مہمات فعال طور پر چلائیں، پالیسی کے تبادلے اور عملی تعاون کو بڑھائیں اور باہمی احترام اور باہمی فائدے کی بنیاد پر بہترین طریقوں اور حل کا اشتراک کریں۔
چینی وزیرِاعظم نیویارک پہنچے ہیں جہاں وہ جمعہ تک قیام کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے عمومی مباحثے، چین کی میزبانی میں ہونے والے پروگراموں اور کئی دو طرفہ ملاقاتوں میں شرکت کریں گے، جن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات بھی شامل ہے۔
