سیئول (شِنہوا) جنوبی کوریا کے مشترکہ تحقیقاتی یونٹ نے سوموار کو کہا ہےکہ اس نے مواخذہ شدہ صدر یون سوک- یول کے خلاف ان کےمختصر مدت کے مارشل لا کے نفاذ کے حوالے سے وارنٹ گرفتاری میں توسیع کی درخواست کی ہے۔
اعلیٰ عہدیداروں کے لیے بدعنوانی کے تحقیقاتی دفتر(سی آئی او)، کوریا کی قومی پولیس ادارے کا قومی دفتر تحقیقات (این آئی او)اور وزارت دفاع کے تحقیقاتی صدر دفتر پر مشتمل تحقیقاتی یونٹ نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ اس نے سیئول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ سے یون کے خلاف وارنٹ گرفتاری میں توسیع کی درخواست کی ہےجو اسی عدالت نے گزشتہ سال 31 دسمبر کو جاری کیا تھا۔
وارنٹ گرفتاری میں توسیع کی یہ درخواست یون کو گزشتہ ہفتے گرفتار کرنے کی ناکام کوشش کے بعد کی گئی ہے۔
سی آئی او کے تفتیش کاروں اور پولیس افسروں نے 3 جنوری کو صدر کی رہائش گاہ میں مواخذہ شدہ صدر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر یہ ناکام رہی کیونکہ صدر کی سکیورٹی سروس نے گرفتاری کے وارنٹ کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالی جوسوموار کی نصف شب کو ختم ہونے والا تھا۔
یون کے خلاف مواخذے کی تحریک 14 دسمبر کو قومی اسمبلی میں منظور کی گئی تھی اور اسے آئینی عدالت میں 180 دن تک غور کرنے کے لیے بھیج دیا گیا تھا، اس دوران یون کا صدارتی اختیار معطل کر دیا گیا ہے۔
تفتیشی اداروں نے یون کوبغاوت کے الزامات میں مشتبہ مرکزی کردار قرار دیا ہے، یون نے 3 دسمبر کی رات مارشل لا کا اعلان کیا تھا لیکن چند گھنٹوں بعد قومی اسمبلی نے اسے منسوخ کر دیا تھا۔