بیجنگ(شِنہوا)چین نے حالیہ برسوں میں عوامی تعلیم کی فراہمی کو جامع اور معیاری بنانے میں نئی پیش رفت حاصل کی ہے اور اس کی بنیادی تعلیم کی ترقی اب اعلیٰ آمدنی والے ممالک کی اوسط سطح تک پہنچ چکی ہے۔
چین کے وزیر تعلیم ہوائی جن پینگ کے مطابق ملک میں لازمی تعلیم تک معیاری رسائی کو مسلسل وسعت دی گئی ہے اور ملک بھر میں 2 ہزار 895 کاؤنٹی سطح کے علاقوں نے اس شعبے میں متوازن ترقی حاصل کی ہے۔
ہوائی نے کہا کہ 2012 سے اب تک پری سکول تعلیم میں مجموعی داخلہ کی شرح میں 27.5 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے جو 64.5 فیصد سے بڑھ کر 92 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ہوائی نے مزید کہا کہ اعلیٰ تعلیم بھی چین میں عام ہو چکی ہے اور 2012 سے اب تک مجموعی داخلہ کی شرح دوگنا سے بھی زیادہ ہو چکی ہے جو 30 فیصد سے بڑھ کر آج 60.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
چینی وزیر تعلیم نے یہ بھی بتایا کہ چین نے دیہی علاقوں اور حال ہی میں غربت سے باہر نکلنے والے علاقوں کے طلبہ کے لئے اہم جامعات و کالجز میں ایک خصوصی پروگرام جاری رکھا ہے جس سے اب تک 12 لاکھ 30 ہزار سے زائد طلبہ مستفید ہو چکے ہیں۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ تعلیمی وظائف اب ان تمام طلبہ کو فراہم کئے جا رہے ہیں جو مختلف تعلیمی مراحل میں ہیں اور جن کے خاندان اقتصادی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
