بدھ, ستمبر 24, 2025
ہومChinaچین کا تجویز کردہ عالمی نظم ونسق اقدام بین الاقوامی تعاون کو...

چین کا تجویز کردہ عالمی نظم ونسق اقدام بین الاقوامی تعاون کو نئی شکل دے گا،ایتھو پین ماہر

عدیس ابابا(شِنہوا)ایک ایتھوپین ماہر نے کہا ہے کہ حال ہی میں چین کی طرف سے تجویز کردہ عالمی نظم و نسق اقدام (جی جی آئی) ایک تزویراتی طریقہ کار ہے جو بین الاقوامی تعاون کو نئی شکل دے سکتا ہے۔

 ایتھوپیا کے پالیسی سٹڈیز انسٹیٹیوٹ کے سینئر مشیر بالیو ڈیمیسی نے شِنہوا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک گہری غیریقینی صورتحال، زمینی تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور ترقی کے بڑھتے ہوئے عدم توازن کے دور میں عالمی نظم ونسق دباؤ کا شکار ہے۔ اس وقت موجودہ ادارے، جو تاریخی طور پر اہمیت کے حامل ہیں، آج درپیش سنگین اور بین الاقوامی مسائل کو حل کرنے میں اکثر ناکام نظر آتے ہیں۔

جی جی آئی ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی نظام کو فروغ دینے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی حامل برادری کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی جی آئی منقسم دنیا میں اجتماعی استحکام کا  لائحہ عمل پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی تجویز اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر سامنے آئی ہے۔ جی جی آئی کی مجوزہ دستاویز کے مطابق دو عالمی جنگوں کے تلخ  تجربات پر گہرے غور وفکر کے بعد اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تاکہ ایسی کسی مزید عالمی تباہی کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 8 دہائیوں کے بعد بھی اس نظام میں تین خامیاں موجود ہیں، اس میں گلوبل ساؤتھ کی نمائندگی کم ہے، اختیارات محدود ہیں اور اس  کی  کا رکردگی موثر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی مبہم اعلانات کے برخلاف جی جی آئی ٹھوس نتائج کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ عملی سوچ چین کے وسیع تر ترقیاتی بین الاقوامی نظریے سے ہم آہنگ ہے، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور دیگر تین عالمی اقدامات میں عیاں ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!