منگل, ستمبر 23, 2025
ہومBusiness & Financeپاکستان کی وسط ایشیائی ممالک کیساتھ باہمی تجارت 2.4 ارب ڈا تک...

پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک کیساتھ باہمی تجارت 2.4 ارب ڈا تک پہنچ گئی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

چیئرمین حنا ربانی کھر کی زیر صدارت ہونیوالے قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ باہمی تجارت 2.4 ارب ڈالر ہے۔

حکام وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کی وسط ایشیائی ممالک میں برانچز نہ ہونے سے بینکنگ ٹرانزیکشن کے مسائل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈرائیوروں کے ویزہ کے مسائل کئی سالوں سے چل رہے ہیں،جن پرپالیسی بنانیکی ضرورت ہے۔ حکام وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ سیکیورٹی مسائل تجارت کی راہ میں رکاوٹ ہیں، صرف این ایل سی وسط ایشیا ممالک کو ٹرانسپورٹ فراہم کر رہا ہے۔

این ایل سی کے سربراہ نے کہا پاکستان اور چین کے درمیان 2 ماہ سے سوست پر ہڑتال کی وجہ سے ہر قسم کی تجارت بند ہے۔ انھوں نے کہا ہڑتال کی وجہ سے این ایل سی کے 64 ٹرک اپنی جگہ پر کھڑے ہیں، ہڑتالی ایف بی آر سے ٹیکس وغیرہ کی مد میں کچھ چھوٹ مانگ رہے ہیں۔

کمیٹی اجلاس میںڈی جی ریلوے نے بتایا کہ اسلام آباد، تہران، استنبول روٹ 2028 تک مکمل ہو جائے گا، اس پروجیکٹ سے روہڑی سے ریکوڈک تک کا روٹ بھی مکمل ہو جائے گا۔ ڈی جی ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ روس کیلئے نمک اور چاول جعفر ایکسپریس واقعے کی وجہ سے سمندری راستے پر منتقل ہوگیا۔

وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق خطے میں تجارت کے راستے میں بڑی رکاوٹوں میں داخلی کمزور پالیسیاں بھی ہیں، خطے کے ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ پالیسیوں میں ہم آہنگی کا فقدان ہے۔ انھوں نے کہا خطے کے بینکوں میں ادائیگیوں کا معاملہ بھی ایک بڑا چیلنج ہے، آئے روز بارڈرز بند ہونا وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت میں بڑی رکاوٹ ہے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!