بلجیم: ممبر یورپین پارلیمنٹ وسابق وزیراعظم ایلیو ڈی روپو نے گورنر خیبرپختونخوا کو سندھ طاس معاہدے کے یکطرفہ خاتمے کے معاملے کو یورپی پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کی یقین دہانی کرا دی جبکہ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مستقل و پائیدار حل کے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا، فوری توجہ نہ دی گئی تو شدید غذائی قلت پیدا ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق بلجیم میں گورنر فیصل کنڈی نے سابق وزیر اعظم و ممبر یورپین پارلیمنٹ ایلیو ڈی روپو سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات و موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید، بلجیم کی کاروباری شخصیت سید حسن افتخار اور بلجیم میں پاکستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید فراز حسین زیدی بھی موجود تھے۔
گورنر فیصل کنڈی نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں حالیہ سیلاب اور ان کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا، اگر اس مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو شدید غذائی قلت پیدا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے ممبر یورپین پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے مستقل اور پائیدار حل کے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ اس موقع پر ایلیو ڈی روپو نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کیساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کی معاونت کی راہ ہموار کریں گے جبکہ خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہر ممکن امداد کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے گورنر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ انڈس واٹر ٹریٹی کے یکطرفہ خاتمے کے معاملے کو بھی یورپی پارلیمنٹ میں زیر بحث لائیں گے۔