ہوم Latest انتشار ،تشدد کی اجازت نہیں ، گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل کر کے سخت سزائیں دی جائینگی، عطاء تارڑ

انتشار ،تشدد کی اجازت نہیں ، گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل کر کے سخت سزائیں دی جائینگی، عطاء تارڑ

0
انتشار ،تشدد کی اجازت نہیں ، گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل کر کے سخت سزائیں دی جائینگی، عطاء تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ انتشار ،تشدد کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، پر تشدد احتجاج میں گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل کر کے سخت سزائیں دی جائینگی، لاشوں کا جھوٹا پراپیگنڈا کیا جارہا، سیب کھا کر پوسٹ کرنیوالے مرنے والوں کی ویڈیوزکیوں نہیں دکھارہے؟، سلمان اکرم راجہ میرے استاد، تذلیل قابل مذمت ہے،  دھرنے کا مرکزی کنٹینر جلانا بیلا روسی صدرکا دورہ سبوتاژ کرنے کی سازش تھی ،بشری بی بی کو خیبر پختونخوا کے لوگوں نے مسترد کردیا انہیں گھر سے نہیں نکلنا چاہئے، لگتا ہے خیبرپختونخوا ہاؤس سے بھی نکال دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطاء تارڑ نے بتایا کہ ملک ترقی کررہاہے، معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں، مہنگائی 32فیصد سے کم ہوکر 6.6فیصد پر آگئی ہے،سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ کی حد عبور کر گئی، اسٹیٹ بینک نے کل ہی کہاہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 11ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سستی بجلی کے پیکیج دینا شروع ہوچکی ہے، پہلے سمر پیکیج اور اب ونٹر پیکیج دیا ہے، دنیا کا اعتماد پاکستان پر بڑھ رہا ہے، ریکارڈ ہے کہ 7ماہ میں اتنے غیر ملکی وفود کبھی نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، یو اے ای کے وفود پاکستان آئے، ملائیشیا کے وزیر اعظم ،بیلا روس کے صدر اور سرمایہ کاروں کا وفد آیا، اس دوران کئی معاہدے بھی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کل ہی خوشخبری آئی ہے کہ یورپ نے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشنز سے پابندی اٹھالی ہے، یورپ کے روٹس کھلنا بہت بڑی خبر ہے، براہ راست فلائٹس چلنے سے ہمارے لوگوں اور انویسٹرز کو آسانی ہوگی، پی آئی اے کی نجکاری میں بھی آسانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی میزبانی ملنا بھی اعزاز ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں دن رات ملک کی ترقی کیلئے کام ہو رہا ہے، ان کا ایک ہی مشن ہے کہ ترقی کیسے ہوسکتی ہے، وہ پیرس گئے، ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات ہوئی تو ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ شہباز شریف آپ نہ ہوتے تو پاکستان کے معاشی حالات ٹھیک نہ ہوتے، دنیا گواہی دیتی ہے ہمیں ملک ملا تو ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، لیکن ہم نے رونا دھونا نہیں شروع کیا بلکہ دن رات شہباز شریف کی قیادت میں ملک کی بہتری کیلئے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب یہ مثبت پیشرفت ہے تو دوسری جانب انتشار اور تشدد کی سیاست ہے، جب بھی پاکستان ترقی کرنے لگتا ہے، سازشیں شروع ہو جاتی ہیں،اب لاشوں کی سیاست کی جارہی ہے، پہلے کہا گیا کہ مظاہرین کو اسنائپر شاٹس مارے گئے، پھر کہا گیا کہ بھاگتے ہوئے لوگوں پر فائرنگ کی گئی، تمام ٹی وی چینلز نے انہیں بھاگتے ہوئے دکھایا، کیا وجہ ہے کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے؟، کبھی یہ تصاویر اور کبھی مبینہ طور پر مرنے والوں کے نام تبدیل کر دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی اس پر میرے کچھ معصومانہ سوالات ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیاہے ،3دن گزر چکے ہیں لیکن یہ جماعت فائرنگ کی کوئی ایک تصویر یا ویڈیو پیش نہیں کرسکی، پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے مظاہرین کی ہلاکتوں کے متضاد اعداد و شمار کے دعوے کئے گئے ہیں لیکن پمز اور پولی کلینک ہسپتالوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کوئی لاش نہیں لائی گئی، آپ پرانی تصاویر اور اے آئی سے تیار کردہ فوٹیج چلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2019ء میں پی ٹی آئی کے اپنے دور حکومت کے دوران مظاہرین پر تشدد کی فوٹیج شیئرز کی گئیں، ان کو حالیہ احتجاج سے جوڑا گیا، یہ فوٹیج ان کے تمام ٹوئٹر ہینڈلز سے شیئر کی گئی، غیر ملکی میڈیا کی ترمیم شدہ تصاویر شیئر کی جارہی ہیں، یہاں تک کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کیساتھ ہونے والے مظالم کی تصاویر کو پی ٹی آئی نے قتل عام قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر پھیلایا۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے رینجرز اور پولیس کے شہدا کی تصاویر کیوںشیئرز نہیں کیں، ان کے بچے یتیم ہوگئے، وہ پولیس والا جس کے گھر مفلسی ہے اس کی تصاویر شیئر نہیں کی گئیں، انہوں نے اپنے مظاہرین کی جانب سے پولیس پر فائرنگ اور شیل پھینکنے کی ویڈیوز کیوں شیئر نہیں کیں؟ ، انہیںلاشوں کا جھوٹا بیانیہ لانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسی تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں بلیو ایریا کی سڑک کو خون آلود دکھایا گیا جس کے بعد میں نے اس سڑک پر جاکر ویڈیو بنائی اور ایک ایک انچ دکھایا جہاں خون کا ایک دھبہ تک نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں احتجاج کرنیوالوں کے ساتھ ایک سانحہ پیش آیا، یہ موصوف جلسے سے خطاب کر رہے تھے تو لوگوں نے لاشیں سٹیج پر لا کر رکھنا شروع کر دیں، پی ٹی آئی کو چاہئے کہ ان کی حکومت میں مرنے والے مظاہرین کو بھی ایک، ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کرے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کی تذلیل قابل مذمت ہے وہ میرے استاد ہیں، صاحبزادہ حامد رضا بھی بڑے باپ کے بیٹے ہیں، ان کیساتھ بھی نا مناسب رویہ اپنایا گیا، ہمیں تو ان کے والد کی قبر کا بھی آج تک احترام ہے، وہ بڑے گدی نشین ہیں، ان کا اندرونی خلفشار ہے، بی بی چاہتی تھی کہ انہیں لاشیں ملیں لیکن وہ نہیں ملیں تو ان لوگوں نے پروپیگنڈا شروع کردیا، یہ لوگ سیب بھی کھاتے ہیں تو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں تو مرنے والوں کی ویڈیوز کہاں ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ 35افغان شہری جو گرفتار کیے ہیں، آپ کے لوگوں سے جو اسلحہ ملا ہے، اس کا کیا انجام ہونا ہے، یہ سب آپ کو معلوم ہوجائے گا، میں نے عالمی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو بھی بتایا ہے کہ یہ سب مذموم پروپیگنڈا ہے، کسی بھی احتجاج میں آتشیں اسلحہ فورسز کو نہیں دیا جاتا، ان کے پاس ثبوت تو ہیں نہیں، ہم نے تو ان کے لوگوں کی فائرنگ کرنے اور اہلکاروں پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی ہیں،ان کے بھاگنے کی وڈیو موجود ہے، اس میں کیوں فائرنگ نظر نہیں آرہی، کیوں لوگ مرتے دکھائی نہیں دے رہے؟ ان کے کئی اہم رہنما دھرنے سے غائب رہے، ایک علیمہ گروپ ہے اور ایک بشری گروپ، آج بشری بی بی کی ترجمان مشعال یوسف زئی کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کا مرکزی کنٹینر جلانے کے پیچھے یہ سازش تھی کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ سبوتاژ ہوجائے، تاہم ان کے پاس بہت تھوڑے لوگ تھے ورنہ ان کی خواہش تھی کہ کنٹینر جلتا دیکھ کر لوگ مشتعل ہوجائیں اور پارلیمنٹ پر چڑھائی کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے زندگی میں کبھی سچ نہیں بولا، بیرون ملک بھی اداروں کے خلاف پروپگنڈا کیا جارہا ہے، ہم روز بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں فوجیوں کی لاشیں اٹھا رہے ہیں جو آپ کے بچوں کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرر ہے ہیں، آج یہ وہاں نہ ہوں تو آپ کو پتا لگ جائے گا، آپ کے بچے غیر محفوظ ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک سیل بنایا ہے جو ای ویریفکیشن کریگا، سوشل میڈیا پر موجود تصاویر کا جائزہ لیکر ان پر فیک کی مہر لگائے گا، جھوٹ کو بے نقان کر کے تصاویر اور ویڈیوز کی حقیقت بتائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کو تو خیبر پختونخوا کے لوگوں نے بھی مسترد کردیا ان کو تو گھر سے بھی نہیں نکلنا چاہئے، مجھے لگتا ہے کہ انہیں خیبرپختونخوا ہاؤس سے بھی نکال دیا جائے گا، ان لوگوں نے پروپیگنڈا کیا لیکن اللہ نے کرم کیا زرمبادلہ ذخائر، سٹاک مارکیٹ ،پی آئی اے پر یورپی روٹس سے پابندی ختم ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت ہے کہ امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے، مظاہرے روکنے والی فورس تعینات کی جارہی ہے، گرفتار ہونیوالوں کا سپیڈی ٹرائل کر کے سخت سزائیں دی جائیں گی، فورسز پر حملے، فائرنگ، پتھراؤ، شیل مارنے میں ملوث لوگوں کی نشاندہی کی جارہی ہے ،موثر پراسیکیوشن کرکے کیسزکو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ہے تاکہ آئندہ کوئی احتجاج کیلئے نکلے تو اسے معلوم ہو، اگر ہم نے پولیس پر حملہ کیا تو کیا نتائج ہوسکتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ علی امین کی پریس کانفرنس پر بات نہیں کرنا چاہتا، انہیں صوبے میں امن کی پروا نہیں تاہم وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں قیام امن کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔