منگل, دسمبر 30, 2025
ہومپاکستان2025،پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی سٹریٹجک اہمیت بحال کردی

2025،پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی سٹریٹجک اہمیت بحال کردی

پاکستان نے جغرافیائی محل وقوع، دفاعی صلاحیت اور سفارتکاری کو بروئے کار لا کر عالمی سطح پر اپنی سٹریٹجک اہمیت بحال کی ہے جس کا اعتراف عالمی میڈیا کر رہا ہے۔

ایک بین الاقوامی جریدے نے بھی اپنی خصوصی رپورٹ میں پاکستانی حکومت اور عسکری قیادت کی بہترین حکمت علمی کا اعتراف کیا ہے، جریدے کے مطابق 2025 میں پاکستان نے عالمی سیاست میں دوبارہ اہم مقام حاصل کیا، مئی میں پاک بھارت کشیدگی نے پاکستانی دفاعی صلاحیت اور ساکھ کو مضبوط کیا، پاکستان نے کشیدگی کے دوران موثر سفارتکاری کے ذریعے واشنگٹن کا اعتماد بحال کر کے تعلقات کو نئی سمت دی، جنوبی ایشیا، خلیج اور وسط ایشیاء تک رسائی میں کلیدی پل قرار دیکر امریکا نے پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کو مرکزی حیثیت دی۔

پاکستانی بندرگاہیں خاص طور پر بلوچستان میں گوادر بہت بڑا اثاثہ ہے، گوادر سمیت ساحلی پٹی کی سٹریٹجک قدر بڑھنے سے بندرگاہی اور معدنی تعاون کے نئے امکانات سامنے آئے جبکہ پاکستان نے سی پیک کیساتھ ساتھ کثیر الجہتی توازن برقرار رکھ کر قومی مفاد کی بنیاد پر نئے معاشی راستے کھولے، نومبر میں ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی قومی سلامتی کی حکمت عملی شائع کی جس میں دنیا میں امریکا کے کردار اور مفادات پر روشنی ڈالی گئی، پاکستان ان قومی سلامتی کے مفادات کے حصول کیلئے امریکا کا کلیدی اتحادی ہوگا، ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں حالیہ تبدیلی نے دنیا بھر کے میڈیا کی سرخیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

بھارت پاکستان کشیدگی میں شدت بڑھنے پر امریکا کو ڈی ایسکلیشن کیلئے فعال کردار اختیار کرنا پڑا جبکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے کشمیر پر بات چیت کی گنجائش کا بیان پاکستان کی سفارتی پوزیشننگ اور موقف کی تائید ہے۔

پاکستان نے سفارتی محاذ پر نفسیاتی برتری حاصل کر کے واشنگٹن میں مثبت فضا قائم کی جبکہ بھارت پیچھے رہ گیا، لابنگ اور پالیسی انگیجمنٹ کے ذریعے تعلقات کو وار آن ٹیرر کے فریم سے نکال کر اکانومی اورسٹریٹجی کی طرف موڑا گیا، پاکستان اور امریکا نے نایاب زمینی معدنیات سے لیکر ریفائننگ اور پروسیسنگ کیلئے 500ملین ڈالر کے شراکت داری فریم ورک کے کئی سودے کئے، معدنیات اور ریئر ارتھ تعاون کے فریم ورک کا ذکر دوطرفہ تعلقات کی عملی بنیاد کے طور پر سامنے آیا۔

عالمی جریدے کے مطابق ایگزم بینک نے بلوچستان میں ریکوڈک میں کان کنی اور اہم معدنیات کیلئے 1.25بلین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی جو سرمایہ کاری اعتماد اور روزگار کے بڑے امکانات کی طرف اشارہ کرتی ہے، اس کے علاوہ بلوچستان میں تیل کے امکانات پر امریکا پاکستان تعاون کا بیانیہ توانائی کے شعبے میں نئی امید کے طور پر سامنے آیا، پاکستان نے سٹریٹجک خودمختاری کیساتھ ری انگیجمنٹ کر کے امریکا کیساتھ رشتے کو پائیدار مفاد کی سمت بڑھایا۔

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!