اسلام آباد: ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین نے ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے نئے میثاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چودھری کی نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی سے ہمارا کوئی لینا دینا ہے نہ ہم انہیں اہمیت دیتے ہیں، پتہ نہیں وہ کس ایجنڈے اور کس کے کہنے پر کام کررہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اخونزادہ حسین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی اور راجہ ناصر عباس کو دیا ہے،محمود اچکزئی نے کہا تھا ہمارے مذاکرات کا مرکز اڈیالہ جیل ہوگا اور وہیں سے رہنمائی لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی بات کی ہے، اپوزیشن مذاکرات کیلئے پہل نہیں کرتی، حکومت پہل کرتی ہے، ہم نے حکومت کے مذاکرات کی پیشکش کا جواب دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان قابل احترام ہیں، انہیں قومی کانفرنس میں مدعو کیا تھا تاہم وہ کراچی میں مصروفیت کے باعث شرکت نہیںکرسکے، تحریک تحفظ آئین اور مولانا کے بیانئے میں بہت حد تک یکسانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے نئے میثاق کی ضرورت ہے۔
ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ فوا د چودھری کی نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی سے ہمارا کوئی لینا دینا ہے نہ ہم انہیں اہمیت دیتے ہیں، پتہ نہیں وہ کس ایجنڈے اور کس کے کہنے پر کام کر رہے ہیں ۔


