ہانگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے جمی لائی کے فیصلے سے متعلق انسانی حقوق کے بعض نام نہاد ماہرین کے بے بنیاد تبصروں پر شدید عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کے بعض نام نہاد ماہرین نے عدالت کے اس آزادانہ فیصلے کا احترام نہیں کیا جو حقائق اور شواہد کی بنیاد پر دیا گیا تھا۔ انہوں نے فیصلے کی وجوہات میں پیش کئے گئے شواہد کو تسلیم کرنے یا عدالت کے غور و فکر اور فیصلے کی وجوہات کو سمجھنے سے بھی انکار کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ان افراد نے کھلے عام حملے کئے، ایچ کے ایس اے آر حکومت کو بدنام کیا اور حقیر سیاسی جوڑ توڑ کے ذریعے جمی لائی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا، یوں قانون کی حکمرانی پر سیاست کو ترجیح دی گئی اور حق و باطل کو خلط ملط کیا گیا۔
ترجمان نے زور دیا کہ عدالت کی جانب سے سنایا گیا سزا کا فیصلہ مضبوط بنیادوں اور ٹھوس دلائل پر مبنی ہے، جو اس بات کا مکمل ثبوت ہے کہ عدالت نے قانون اور شواہد کے عین مطابق کسی بھی مداخلت کے بغیر اور مکمل طور پر سیاسی مصلحتوں سے آزاد ہو کر فیصلہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ درحقیقت جمی لائی کیس کا اظہار رائے یا آزادی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ترجمان نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملزمان صحافت کو بطور پردہ استعمال کرتے ہوئے ایسے اقدامات کرتے رہے جن سے ملک اور ہانگ کانگ کو نقصان پہنچا۔
ترجمان کے مطابق ایچ کے ایس اے آر حکومت قانون کے مطابق قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی سرگرمیوں کی موثر طور پر روک تھام، سرکوبی اور سزا کا عمل جاری رکھے گی اور ساتھ ہی قانون کے تحت ہانگ کانگ کے رہائشیوں کے حقوق اور آزادی کا تحفظ بھی یقینی بنائے گی۔


