لہاسا (شِنہوا)چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار خطے میں 2021 سے اب تک 42 منظم آثار قدیمہ کی کھدائیاں کی گئی ہیں جن کے نتیجے میں سطح مرتفع پر ایک لاکھ سال قبل انسانی سرگرمیوں سے متعلق اہم شواہد اور چین کے وسطی علاقے کے ساتھ طویل عرصے سے جاری ثقافتی روابط کے مضبوط شواہد سامنے آئے ہیں۔
شی زانگ کے ثقافتی ورثے کے 14 ویں 5 سالہ منصوبے (2021-2025) کے دوران پیش رفت کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران علاقائی ثقافتی ورثہ بیورو کے نائب ڈائریکٹر شو شاؤ گو نے بتایا کہ یہ منصوبے چھنگ ہائی-تبت سطح مرتفع پر انسانی، زرعی اور مویشی پروری کی ابتدا اور وسطی میدانی علاقوں کے ساتھ خطے کے روابط جیسے اہم تاریخی موضوعات پر مرکوز تھے۔ ان منصوبوں کے تحت 19 قدیم مقامات اور قبروں کی کھدائی کی گئیں جن کا مجموعی رقبہ 8 ہزار 100 مربع میٹر ہے۔
بیورو کے ایک اور عہدیدار شیئے شو وی نے کہا کہ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسان تقریباً ایک لاکھ سال قبل اس سطح مرتفع تک پہنچے جبکہ تقریباً 5 ہزار سال قبل نیولیتھک ثقافتیں وسیع پیمانے پر ابھر کر سامنے آئیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کانسی اور لوہے کے استعمال کا آغاز بالترتیب تقریباً 3 ہزار 800 اور 2 ہزار 800 سال قبل ہوا۔
شیئے نے مزید کہا کہ مختلف مقامات سے دریافت ہونے والے ریشمی کپڑے اور چائے کی پتیوں جیسی نوادرات شی زانگ اور وسطی میدانی علاقوں کے درمیان تاریخ کے مختلف ادوار میں جاری ثقافتی تبادلے اور تجارت کے براہ راست شواہد فراہم کرتی ہیں۔


