رواں سال تلخ اور شیریں یادوں کیساتھ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے، یہ سال جہاں کئی اداکاروں کیلئے بہتر ثابت ہوا وہیں متعدد روشن ستارے ایسے تھے جو ہمیشہ کیلئے مداحوں سے بچھڑ کر منوں مٹی تلے سوگئے۔
رواں سال پاکستانی شوبز انڈسٹری کے بچھڑنے والے اداکاروں میں دو کی موت ایسی تھی جس نے سب کو دہلا کر رکھ دیا تھا، ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عائشہ خان کی 20 جون کو کراچی کے علاقہ گلشن اقبال میں واقع فلیٹ سے کئی روز پرانی لاش برآمد ہوئی، پولیس کے مطابق پڑوسی نے تعفن اٹھنے پر مطلع کیا اور جب فلیٹ کا دروازہ توڑا تو اندر سے تعفن زدہ لاش برآمد ہوئی، اسکے بعد 8 جولائی کو کراچی کے علاقہ ڈیفنس کے فلیٹ سے حمیرا اصغر کی ناقابل شناخت لاش ملی، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا انکی موت 7 اکتوبر کو ہوئی اور لاش 9ماہ پرانی تھی جبکہ انکی تدفین 11 جولائی کو آبائی شہر لاہور میں کی گئی تھی۔
2025میں سب سے پہلے بچھڑنے والے شوبز ستارے کامیڈین جاوید کوڈو تھے، وہ اپریل میں علالت کے بعد کسمپرسی کی حالت میں مداحوں کو الوداع کہہ گئے تھے، انہوں نے آخری انٹرویو میں ساتھیوں کی جانب سے مدد نہ ملنے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا مجھے امید تھی کہ دوست میری مدد کو آئینگے مگر شاید وہ بھی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں، 3 مئی کو پاکستانی فلمسٹار اور سپر ماڈل اداکارہ ایمان علی کی والدہ جبکہ اداکار عابد علی کی اہلیہ اور ماضی کی مشہور اداکارہ حمیرا عابد انتقال کرگئیں، انہوں نے پی ٹی وی کے سنہرے دور میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا، یکم ستمبر کو فلم، ٹی وی اور سٹیج کے نامور اداکار انور علی بھی طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے، وہ پھیپھڑوں، گردوں، فالج اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے، 4 نومبر کو پاکستان فلم انڈسٹری کی معتبر شخصیت، نامور پروڈیوسر اور ڈسٹری بیوٹر چوہدری کامران اعجاز انتقال کر گئے، وہ کچھ عرصے قبل برین ہیمرج کا شکار ہوئے اور پھر اسی حالت میں انتقال کرگئے، فلم انڈسٹری کے معروف مصنف اور سکرپٹ رائٹر محمد کمال پاشا طویل علالت کے بعد 3 اکتوبر کو انتقال کرگئے، پاشا نے پاکستانی سنیما میں بطور سکرپٹ رائٹر نمایاں خدمات انجام دیں، انکی تحریریں معاشرتی مسائل، غربت، محبت، اخلاقی زوال اور موت جیسے موضوعات پر مبنی تھیں، پاشا نے 300 سے زائد فلموں کیلئے سکرپٹ لکھے اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے فلمی دنیا کو متاثر کیا تھا۔


