تہران(شِنہوا)ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران کا میزائل پروگرام ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لئے تیار کیا گیا ہے اور اس پر کوئی بات نہیں ہوسکتی ۔
انہوں نے یہ بات ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہی، جس میں پوچھا گیا تھا کہ ایران کے خلاف اسرائیل کے ممکنہ نئے فوجی اقدام کی تیاری کے بارے میں امریکی میڈیا کی حالیہ رپورٹس کیا ایران پر دباؤ ڈالنے اور اسے اپنے میزائل پروگرام پر مذاکرات کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش ہے۔
این بی سی نیوز نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے ہفتہ کو رپورٹ کیا کہ اس ماہ کے آخر میں ایک اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی توسیع ایک خطرہ ہے جس کے لئے فوری کارروائی ضروری ہو سکتی ہے۔
بقائی نے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام صرف ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لئے تیار کیا گیا ہے اور بنیادی طور پر یہ مذاکرات کا موضوع نہیں ہے۔ ایران کی دفاعی صلاحیتیں اس لئے تیار کی گئی ہیں تاکہ حملہ آور ملک پر حملے کا خیال بھی نہ کریں اور یہ کسی بھی طرح سے مذاکرات یا سودے بازی کا موضوع نہیں ہے۔
انہوں نے ایران کے میزائل پروگرام کے حوالے سے مغرب کی واضح منافقت کی بھی مذمت کی اور زور دیا کہ مغربی طاقتیں اور اسرائیل ایران کے میزائل پروگرام کو خطرے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اسی دوران اسرائیل کو بڑے پیمانے پر ہتھیار فراہم کئے جا رہے ہیں۔
13جون کو اسرائیل نے ایران کے کئی علاقوں پر اچانک فضائی حملے کئے جن میں نیوکلیئر اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیاتھا، جس میں سینئر کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ 22 جون کو امریکی افواج نے ایران کی تین جوہری تنصیبات نطنز، فردو اور اصفہان پر بمباری کی تھی۔


