چین نے پیر کے روز لیول تھری خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی سے لیس دو الیکٹرک سیڈان ماڈلز کو سڑکوں پر لانے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ان برقی گاڑیوں کو عام سڑکوں پر چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
وزارتِ صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم آئی آئی ٹی) کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ ماڈلز چانگان آٹوموبائل اور بی اے آئی سی موٹر کے ذیلی برانڈ آرک فاکس نے تیار کئے ہیں۔
چانگان کی گاڑی ٹریفک کے دباؤ کے دوران پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے ایک ہی لین میں خودکار طور پر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسے چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں منتخب ہائی ویز اور شہری ایکسپریس ویز پر چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔
آرک فاکس کی گاڑی بیجنگ میں مخصوص ہائی ویز اور شہری ایکسپریس ویز پر اسی کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے خودکار ڈرائیونگ کر سکتی ہے۔
خودکار ڈرائیونگ کو لیول زیرو سے لیول فائیو تک چھ درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ جتنا لیول بلند ہو، ٹیکنالوجی اتنی ہی جدید اور ذہین ہوتی ہے۔ لیول تھری کو مشروط خودکار ڈرائیونگ کہا جاتا ہے جس میں گاڑی خودکار طور پر ڈرائیونگ کے متحرک امور انجام دیتی ہے تاہم ضرورت پڑنے پر انسانی ڈرائیور کا موجود ہونا اور فوری طور پر کنٹرول سنبھالنے کے لئے تیار رہنا لازمی ہوتا ہے۔
حالیہ برسوں میں چین خودکار ڈرائیونگ کے فروغ کے لئے سرگرم رہا ہے۔ ستمبر میں حکومت نے ایک ورک پلان جاری کیا جس میں لیول تھری گاڑیوں کی پیداوار کے لئے مشروط منظوری کے خدوخال بیان کئے گئے۔
چھونگ چھنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین میں لیول تھری خودکار گاڑیوں کو عام سڑکوں پر آنے کی اجازت
پہلی بار برقی سیڈان گاڑیاں لیول تھری ٹیکنالوجی کے ساتھ منظور
جن دو ماڈلز کی منظوری دی گئی وہ چینی کمپنیوں ہی نے تیار کئے ہیں
گاڑیاں مخصوص ہائی ویز اور شہری ایکسپریس ویز پر چلائی جائیں گی
چانگان گاڑی ٹریفک دباؤ میں پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ چل سکتی ہے
آرک فاکس بیجنگ میں اسی کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی
لیول تھری ڈرائیونگ میں ڈرائیور کا تیار رہنا لازمی ہوتا ہے
خودکار ڈرائیونگ کو لیول زیرو سے لیول فائیو تک تقسیم کیا گیا
چین حالیہ برسوں میں خودکار گاڑیوں کے فروغ کیلئے سرگرم ہے
ورک پلان کے مطابق لیول تھری گاڑیوں کی مشروط پیداوار کی اجازت ہو گی


