ہانگ کانگ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی کی تنظیم (یو این سی ٹی اے ڈی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے لئے تیاری کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست خطوں میں شامل ہے۔
ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن رپورٹ 2025: ترقی کے لئے جامع مصنوعی ذہانت میں اے آئی کے سلسلے میں تیاری کا جائزہ 3 پہلوؤں سے لیا گیا ہے۔ ان میں انفراسٹرکچر، ڈیٹا اور مہارتیں شامل ہیں۔ رپورٹ کی تیاری میں حصہ لینے والی تنظیم آور ہانگ کانگ فاؤنڈیشن(او ایچ کے ایف) نے بتایا کہ 100 سے زائد معیشتوں کے تجزیے میں ہانگ کانگ کو تینوں شعبوں میں قائد قرار دیا گیا۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت میں اختراع، ٹیکنالوجی اور صنعت کی انڈر سیکرٹری لیلیان چھیونگ مان لی نے کہا کہ ہانگ کانگ مشرق اور مغرب کو ملانے والے پل کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، اپنی دانائی اور تجربہ فراہم کرے گا اور اے آئی کے شعبے میں پیش رفت اور بین الشعبہ جاتی تعاون کو فروغ دے گا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی اے آئی مارکیٹ کا حجم 2033 تک 48 کھرب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اے آئی دیگر ٹیکنالوجیز کو تقویت دے سکتی ہے اور مختلف صنعتوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے کے لئے خصوصاً انٹرنیٹ آف تھنگز، بگ ڈیٹا اور بلاک چین جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر انسان اور مشین کے درمیان تعاون کو آسان بنا سکتی ہے۔


