ماسکو(شِنہوا)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس یوکرین تنازع کو پرامن ذرائع سے ختم کرنے کے لئے تیار اور رضامند ہے۔
اپنی سالانہ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہم ان مخصوص اشاروں سے آگاہ ہیں جو اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ کیف کسی نہ کسی شکل میں بات چیت کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی اسی طرح اس تنازع کو پر امن طریقے سے حل کرنے کے لئے تیار اور پرعزم ہیں۔ تاہم یہ لازماً ان اصولوں پر مبنی ہونا چاہیے جو میں نے گزشتہ سال جون میں روسی وزارت خارجہ میں وضع کئے تھے۔ اس کے ساتھ ان بنیادی وجوہات کو بھی ختم کیا جانا چاہیے جن سے یہ بحران پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ روس نے ابھی تک ایسی کوئی علامت نہیں دیکھی جس سے ظاہر ہوتا ہو کہ یوکرین علاقائی معاملات پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔
سالانہ پریس کانفرنس کے دوران صدر پوتن نے میدان جنگ میں روس کی برتری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ روسی فوجیں پورے محاذ پر پیش قدمی کر رہی ہیں جبکہ یوکرینی افواج پسپائی اختیار کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرینی افواج کو کرسک خطے سےباہر دھکیلے جانے کے بعد جنگ کا توازن فیصلہ کن طور پر روس کے حق میں آگیا ہے۔


