ہفتہ, دسمبر 20, 2025
ہومتازہ ترینچین سے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کےلئےکمبوڈیا میں سمپوزیم کا انعقاد

چین سے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کےلئےکمبوڈیا میں سمپوزیم کا انعقاد

منگل کے روز کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنہ میں کمبوڈیا اور چین کے تعلقات پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد دوطرفہ روابط اور تعاون کو مزید بڑھانے کے راستے تلاش کرنا تھا۔

آر اے سی میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ نے یہ سمپوزیم رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا (آر اے سی)، چائنہ انٹرکانٹینینٹل پریس اینڈ میڈیا کمپنی لمیٹڈ اور جیو جیانگ یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقد کیا جس میں 200 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا (آر اے سی) کے صدر سوک ٹچ نے معیشت، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کی جامع ترقی پر زور دیا اور کہا کہ اس سے خاطرخواہ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمبوڈیا کا چینی شہریوں کے لئے ویزہ فری پالیسی کو آزمائشی بنیادوں پر نافذ کرنے کا حالیہ فیصلہ یقیناً مزید چینی سیاحوں کو متوجہ کرے گا۔

ماہرین اور دانشوروں نے سیاست، معیشت، تجارت، ثقافت، تعلیم اور سیاحت سے متعلق موضوعات پر اپنے خیالات پیش کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمبوڈیا کو چین کے ساتھ قریبی تعلقات، خصوصاً ایک خطہ ایک سڑک (بی آر آئی) کے منصوبے کے تحت خاطرخواہ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ (خمیر): یانگ پیو، سیکرٹری جنرل، رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا

"کمبوڈیا اور چین کے تعلقات کو گہرا کرنے میں اس سمپوزیم کا اہم کردار ہے۔

ہم دونوں ممالک نے ہمیشہ پالیسیوں، سیاسی جغرافیہ، بنیادی شہری سہولیات کی ترقی اور انسانی وسائل کے فروغ سمیت دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کا تعاون فراہم کیا ہے۔

عام شہری کمبوڈیا میں بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں میں عوامی جمہوریہ چین کی سرمایہ کاری کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔

میرا خیال ہے کہ مستقبل میں کمبوڈیا اور چین کے تعلقات ناگزیر ثابت ہوں گے۔ یہ تعلق ہمیں ایک ساتھ مضبوط ہونے کی تحریک دے گا اور مشترکہ ترقی کے لیے ہمیں ایک دوسرے کی اشد ضرورت ہے۔”

نوم پنہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

نوم پنہ میں کمبوڈیا اور چین کے تعلقات پر سمپوزیم منعقد ہوا

شرکاء نے اقتصادی و ثقافتی تعاون اور تعلقات کے مستقبل پر غور کیا

تعلیم، سیاحت اور تجارت کے شعبوں میں نئے مواقع پر بات چیت ہوئی

کمبوڈیا کی ویزا فری پالیسی چینی سیاحوں کو یقینی طور پر متوجہ کرے گی

بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں میں چین کی سرمایہ کاری نمایاں ہے

سمپوزیم میں 200 سے زائد ماہرین اور دانشوروں نے بھرپور حصہ لیا

دونوں ممالک نے ایک خطہ، ایک سڑک منصوبے سے خاطرخواہ فوائد حاصل کئے

رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا نے اس تقریب کے اہتمام میں اہم کردار ادا کیا

مشترکہ ترقی کے لئے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی اشد ضرورت ہے

یہ سمپوزیم کمبوڈیا اور چین کے تعلقات کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوا

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!