عالمی شہروں اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان تعاون کو اجاگر کرنے کے لئے پیر کے روز شنگھائی میں دریائی موضوع پر ایک فورم کا انعقاد کیا گیا۔ فورم کا مقصد دریاؤں کے کنارے واقع شہروں شنگھائی اور نیو یارک کے تعلقات کو گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ چین اور امریکہ کے درمیان عوامی رابطوں کو مضبوط بنانا تھا۔
یہ ہوانگ پو اور ہڈسن دریاؤں سے متاثر شہروں شنگھائی اور نیو یارک کے درمیان دریا پر مبنی دوسرا مکالمہ تھا جس میں اقوام متحدہ کے اداروں کے نمائندوں اور دونوں ممالک کے ماہرین نے مل بیٹھ کر اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں بصیرت کے تبادلے اور تعاون کے مواقع تلاش کئے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): جیفری لیمن، وائس چانسلر، نیو یارک یونیورسٹی شنگھائی
"یہ دونوں شہر ایک دوسرے سے اور دنیا کے درمیان رابطے کے اہم مراکز ہیں۔
امریکہ میں نیویارک ایک خاص اہمیت کا حامل شہر ہے کیونکہ لوگ نیویارک کے ذریعے امریکہ آتے ہیں اور یہی شہر انہیں معاشی، ثقافتی اور سیاسی طور پر دنیا کے دیگر حصوں سے جوڑتا ہے۔
اور یہی بات یہاں شنگھائی پر بھی صادق آتی ہے۔ لوگ شنگھائی کے ذریعے چین سے جڑتے اور باقی دنیا سے رابطہ قائم کرتے ہیں۔
عالمگیریت اور کھلے پن کا رجحان شروع ہی سے اس شہر کی بنیاد رہا ہے۔
اس شہر کے لئے یہ کردار ادا کرنا بالکل فطری بات ہے۔”
یہ تقریب شنگھائی پبلک ریلیشنز ایسوسی ایشن، شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف امریکن اسٹڈیز اور شنگھائی یو این ریسرچ ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر منعقد کی تھی۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): جیفری لیمن، وائس چانسلر، نیو یارک یونیورسٹی شنگھائی
"میرا خیال ہے کہ ان دو دریاؤں کے درمیان یہ مکالمہ اس لئے اتنا مؤثر ہے کیونکہ یہ دونوں شہر فطری شراکت دار ہیں۔ ہر شہر اپنے ملک اور دنیا کے دیگر حصوں کے درمیان ایک اہم رابطہ ہے۔شنگھائی اور نیویارک کے درمیان ایک فطری پل موجود ہے۔ میری یونیورسٹی این وائی یو شنگھائی اس قسم کے شراکت داری کی ایک مثال ہے۔ہم چین اور امریکہ کی پہلی مشترکہ یونیورسٹی ہیں۔لہٰذا ہماری یونیورسٹیوں کی طرح کے اداروں کو اپنے طلبہ کی بہترین تیاری کے لئے سرحدوں کے پار دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اسی صورت ہم انہیں یہ سکھا سکتے ہیں کہ سرحدوں کے پار کیسے دیکھا جائے۔”
شنگھائی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
شنگھائی میں دریائی شہروں کے موضوع پر فورم کا انعقاد
فورم کا مقصد شنگھائی اور نیو یارک کے تعلقات کو مضبوط بنانا تھا
اقوام متحدہ کے نمائندے اور چینی و امریکی ماہرین شریک ہوئے
عالمی شہروں اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان تعاون پر روشنی ڈالی گئی
اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال
این وائی یو چین اور امریکہ کی پہلی مشترکہ یونیورسٹی ہیں
نیویارک یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے دونوں شہروں کی اہمیت بیان کی
جیفری لیمن کے مطابق شنگھائی اور نیو یارک دنیا میں رابطے کا پل ہیں
شنگھائی کے ذریعے لوگ چین سے جڑتے اور دنیا سے مربوط ہوتے ہیں
عالمگیریت اور کھلے پن کا رجحان شروع ہی سے اس شہر کی بنیاد رہا ہے


