تنزانیہ کے مین لینڈ اور زنجبار میں چینی طبی ٹیموں نے اختتام ہفتہ پر دارالسلام کے دو یتیم خانوں میں بچوں کو مفت طبی خدمات فراہم کیں۔ یہ اقدام یتیم بچوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے حوالے سے چین افریقہ مشترکہ منصوبے کا حصہ ہے۔
تنزانیہ کے مین لینڈ میں 27 ویں چینی طبی ٹیم اور زنجبار میں 35 ویں چینی طبی ٹیم نے زیدیہ اور اشورا یتیم خانوں میں مہمات انجام دیں۔ اس دوران طبی ٹیموں کے 24 ارکان نے بچوں کی صحت مند نشوونما کو یقینی بنانےکے لئے جامع طبی معائنوں کے علاوہ پیشہ ورانہ مشورے بھی دیئے۔
‘ بچوں کے دل کو خوشی عطا کریں’ کے موضوع کے تحت اس تقریب کا اہتمام تنزانیہ میں قائم چین کے سفارت خانے نے کیا تھا۔ اس موقع پر خوراک، اسکول بیگ اور اسٹیشنری کے عطیات بھی تقسیم کئے گئے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): چھن منگ جیان، چین کے سفیر برائے تنزانیہ
"بچے قوم کا مستقبل اور عوام کی امید ہیں۔ آج ہم نے ایک بار پھر ادویات، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کیں۔ امید ہے کہ چین اور تنزانیہ کی دوستی جاری رہے گی اور چین عملی تعاون کے ذریعے تنزانیہ کے بچوں کی صحت مند نشوونما کے لئے تعاون جاری رکھے گا۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ام کلثم کاویلی، اسسٹنٹ منیجر، اشورا یتیم خانہ
"یہ ہمارے لئے بہت خوش آئند اور بہت بڑا فراخدلانہ تعاون تھا۔ ہم واقعی خوش ہیں کہ وہ یہاں ہمارے درمیان موجود ہیں۔ انہوں نے ہماری مدد کی اور بچوں کے لئےیہ عطیات دے رہے ہیں۔”
دارالسلام، تنزانیہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
تنزانیہ کے شہر دارالسلام کےدو یتیم خانوں میں چینی طبی ٹیموں کی آمد
بچوں کا مفت طبی معائنہ کیا اور مشورے دئیے
تقریب چین افریقہ مشترکہ منصوبے کے تحت منعقد کی گئی
زیدیہ اور اشورا یتیم خانوں میں طبی عملے کے 24 ارکان آئےتھے
بچوں کی صحت مند نشوونما کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا
تقریب کا عنوان "بچوں کے دل کو خوشی عطا کریں” رکھا گیا
خوراک، اسکول بیگ اور اسٹیشنری کے تحائف بھی تقسیم کئے گئے
چینی سفیر کا یتیم بچوں کے لئےعملی تعاون جاری رکھنے کا اعلان
چھن منگ جیان نے بچوں کو قوم کا مستقبل اور امید قرار دیا
یتیم خانہ کی انچارج ام کلثم کاویلی نے چینی سفیر کا شکریہ ادا کیا


