میڈرڈ(شِنہوا)یورپ اور چین کے درمیان قریبی تعلقات کے لئے عوامی حمایت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکہ اور امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف یورپ کے سخت موقف اختیار کرنے کے مطالبات بھی بڑھ رہے ہیں۔
سپین کی آئی ای یونیورسٹی کے سنٹر فار دی گورننس آف چینج کی جانب سے کئے گئے یورپین ٹیک انسائٹس 2025 سروے میں پایا گیا کہ اب 29 فیصد یورپی شہری یورپ کے چین کے ساتھ کھڑے ہونے کو ترجیح دیتے ہیں جو 2023 میں 14 فیصد تھے۔ اسی طرح جواب دہندگان کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ یورپ کو امریکہ کے حوالے سے بالخصوص اپنے تزویراتی اور تکنیکی مفادات کے دفاع میں زیادہ مضبوط موقف اپنانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق یورپ کے جنوبی حصے میں چین کے ساتھ قریبی تعلقات کی بھرپور حمایت پائی جاتی ہے۔ سپین میں 52.8 فیصد شرکاء نے کہا کہ یورپ کو چین کا ساتھ دینا چاہیے جو سروے میں شامل 10 ممالک میں سب سے زیادہ شرح ہے۔ اس کے بعد 35 فیصد کے ساتھ اٹلی اور 31.3 فیصد کے ساتھ فرانس کا نمبر آتا ہے۔ ان ممالک میں 2023 کے مقابلے میں حمایت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
تاہم رپورٹ کے مطابق یہ رجحان کسی سادہ جغرافیائی سیاسی جھکاؤ کی عکاسی نہیں کرتا۔ اکثریت کا خیال ہے کہ یورپ کو محاذ آرائی سے گریز کرتے ہوئے اپنی خارجہ پالیسی میں زیادہ متوازن یا خودمختار راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
نسلی تقسیم خاص طور پر نمایاں ہے۔ 18 سے 24 سال کی عمر کے تقریباً 40 فیصد یورپی نوجوانوں نے کہا کہ وہ یورپ کے چین کے ساتھ کھڑے ہونے کو ترجیح دیں گے جبکہ 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں یہ شرح 22.6 فیصد ہے۔


