ہائیکو(شِنہوا)خلائی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال اور صحت کے موضوع پر 2025 کا بین الاقوامی سیمینار (آئی پی ایس پی اے سی ای 2025) بوآؤ میں شروع ہوگیا جو چین کے جزیرہ صوبے ہائی نان کا ایک ساحلی قصبہ ہے۔
تین روزہ تقریب میں ملک اور بیرون ملک سے تقریباً 50 ماہرین اور خلانوردوں کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ خلائی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال اور عالمی خلائی تعاون کے مواقع اور مسائل پر تبادلہ خیال کریں۔
سیمینار میں ماہرین نے خلائی شعبے کی پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے خلائی امور کے نائب ڈائریکٹر دریس الحدانی نے کہا کہ خلا انسانیت کے لئے سب سے بڑا مشترکہ بنیادی ڈھانچہ ہے۔ محدود مدار کے وسائل اور بڑھتے ہوئے خلائی ملبے کے خطرات جیسے مشترکہ مسائل کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کچھ تنظیمیں اور ادارے پہلے ہی ان مسائل پر تحقیق کر رہے ہیں۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف ریموٹ سینسنگ ایپلیکیشن کے جنرل ڈائریکٹر لو گہ نے کہا کہ خلائی صنعت کی ترقی کسی کی اکیلے کوششوں پر نہیں چل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی تعاون میں اضافہ چین کی خلائی ترقی کو تیز کرے گا اور اس کے فوائد تمام شریک ممالک کے ساتھ بانٹے گا۔
اطالوی خلانورد پاؤلو نیسپولی نے بھی اسی جذبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کو تعاون کے ذریعے مشترکہ خلائی ترقی کی تلاش کرنی چاہیے اور مقابلے کے ذریعے باہمی بہتری کو فروغ دینا چاہیے۔


