چین تمام اختراعی حقوق کے نظاموں میں بہت اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے۔
یہ بات ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (وائپو) کےایک عہدیدار ایڈورڈ کواکوا نے گوانگ ژو میں منعقدہ 2025 ’’انڈر اسٹینڈنگ چائنہ کانفرنس‘‘ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ایڈورڈ کواکوا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل، گلوبل چیلنجز اینڈ پارٹنرشپس سیکٹر، ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (وائپو)
"چین کی کارکردگی واقعی متاثرکن رہی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ چینی حکومت یہ ثابت کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے کہ وہ دانشورانہ املاک کے حقوق کے تحفظ اور فروغ میں سنجیدہ دلچسپی رکھتی ہے۔مثال کے طور پر ہم چین کی کارکردگی کے حوالے سے وائپو میں عالمی اختراعی اشاریہ (گلوبل انوویشن انڈیکس) جاری کرتے ہیں۔ ہم یہ اشاریہ گزشتہ دو دہائیوں سے شائع کر رہے ہیں۔ رواں برس ہم نے اسے اکتوبر 2025 میں شائع کیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چین اس عالمی اختراعی اشاریے میں ٹاپ 10 میں شامل ہوا جس سے ظاہر ہوتاہے کہ چین نے اپنی جدت کاری اور دانشورانہ ملکیت کے نظام میں بہت بہتری دکھائی ہے۔چین اختراع کے قانونی حقوق میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ چین نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جرمنی جیسے روایتی طاقتور ملک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اب نمبر ایک چین ہے۔یہی صورتحال صنعتی ڈیزائن اور ٹریڈ مارکس میں بھی ہے۔ یوں تمام اختراعی حقوق کے نظاموں میں چین بہت بہتر کارکدگی دکھا رہا ہے۔ہم جدت کو معیشت کا عکس سمجھتے ہیں۔ جب معیشت اوپر جاتی ہے تو جدت بھی بڑھتی ہے اور یہی چین میں ہو رہا ہے۔ چین کی ترقی اس کی بڑھتی ہوئی جدت کی عکاس ہے۔”
گوانگ ژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن اسکرین:
چین اختراعی حقوق کے نظاموں میں بہترین کارکردگی دکھا رہا ہے
وائپو کے عہدیدار ایڈورڈ کوآکوا نے گوانگ ژو میں تفصیلات بتائی ہیں
ایڈورڈ کے مطابق چین اختراعی حقوق کے حقوق میں انتہائی سنجیدہ ہے
وائپو گزشتہ دو دہائیوں سے عالمی اختراعی اشاریہ شائع کرتا ہے
اکتوبر 2025 میں رواں برس کا اختراعی اشاریہ جاری کیا گیا
عالمی اشاریے میں پہلی بار چین ٹاپ 10 میں آ گیا ہے
امریکہ اور جرمنی جیسے روایتی طاقتور ممالک بھی چین سےپیچھے رہ گئے
اختراع کے قانونی حقوق میں چین کو عالمی سبقت حاصل ہے
صنعتی ڈیزائن اور ٹریڈ مارکس میں بھی چین سرفہرست ہے
چین کی ترقی اس کی بڑھتی ہوئی جدت کاری کی عکاس ہے


