ماسکو(شِنہوا)روس-چین دوستی ایسوسی ایشن کی فرسٹ ڈپٹی چیئرپرسن گلینا کولیکووا نے کہا ہے کہ ہماری دوستی کبھی محض الفاظ تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ تاریخ کے دھارے میں زندہ رہی اور عام لوگوں جیسے آپ اور میرے درمیان پروان چڑھی ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کولیکووا نے کہا کہ چین کے ساتھ میرا رشتہ 22 سال کی عمر میں شروع ہوا۔ چین کے میرے پہلے دورے کے بعد سے میں نے چینی اور روسی عوام کے درمیان ان گنت قیمتی دوستیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے چینی دوستوں میں گاؤ منگ بھی شامل تھے جو ایک مشہور چینی مترجم تھے جنہوں نے روسی ادب کو چینی قارئین سے متعارف کرانے کے لئے اپنی زندگی وقف کر دی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری دوستی 50 سال تک چلی۔ انہوں نے اپنی وفات سے پہلے جو آخری نظم چینی زبان میں ترجمہ کی تھی وہ مجھے دی۔ میں آج بھی اس دستخط شدہ مسودے کو سنبھال کر رکھتی ہوں۔
کولیکووا نے1950 کی دہائی سے دونوں قوموں کے درمیان باہمی مفاہمت کو گہرا کرنے کے لئے کام کیا ہے اور دو طرفہ تعلقات کی ترقی کی گواہ رہی ہیں۔ اب 90 سال کی عمر میں بھی وہ روس-چین دوستی ایسوسی ایشن کی قیادت میں مدد کر رہی ہیں اور ریٹائر ہونے کاپروگرام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ میں اب بھی ہمت ہے تو ہمیں خوشی ہوگی کہ آپ جاری رکھیں لہٰذا میں کام کرتی رہتی ہوں۔


