یوکرین کے صدر زیلنسکی نے جنگ بندی کیلئے جنیوا میں امریکی اور یوکرینی وفود میں مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا مقبوضہ یوکرینی علاقوں کو قانونی طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ بنیادی مسئلہ ہے، اس مسئلہ کا حل نکالنے کیلئے بھی کوششیں کرنا ہونگی۔
جب تک یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاتا، معاملات آگے نہیں بڑھیں گے۔
اور یہی مسئلہ ہی تنازع ختم ہونے اور جنگ بندی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
واضح رہے کہ علاقائی خود مختاری اور سلامتی کی ضمانتوں پرروس اور یوکرین کی قیادت میں اختلاف برقرار ہے مگر امکان ہے کہ زیلنسکی اور ٹرمپ متنازع نکات پر براہ راست بات کرینگے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے 28 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا ہے۔


