پیر, نومبر 24, 2025
ہومانٹرنیشنلG20 سربراہ اجلاس کا اعلامیہ منظور، اہم عالمی چیلنجز پر رہنماؤں میں...

G20 سربراہ اجلاس کا اعلامیہ منظور، اہم عالمی چیلنجز پر رہنماؤں میں اتفاق رائے

جوہانسبرگ(شِنہوا)جی 20 کے رہنماؤں نے جنوبی افریقہ میں ہونے والے 20 ویں سربراہ اجلاس کے اعلامیے کی منظوری دے دی۔ عالمی رہنماؤں نے آفات سے نمٹنے کی صلاحیت، قرضوں کی پائیداری، توانائی کی منصفانہ منتقلی اور اہم معدنیات کے حوالے سے وسیع اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے کی منظوری کا اعلان سربراہ اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کیا گیا، جو پہلی بار افریقہ میں منعقد ہوا۔ دو روزہ اجلاس جوہانسبرگ میں ’’یکجہتی، مساوات اور پائیداری‘‘ کے موضوع کے تحت منعقد کیا گیا۔

اعلامیہ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی اور شدت اختیار کرتی آفات اور جھٹکے ترقی کو کمزور کر رہے ہیں اور ردعمل کے نظاموں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ یہ عوامل پائیدار ترقی کی طرف پیش رفت میں رکاوٹ بنتے ہیں اور قومی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی نظام کی جوابی صلاحیت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

انہوں نے خصوصاً چھوٹی جزیرہ ترقی پذیر ریاستوں اور کم ترقی یافتہ شمار کئے جانے والے ممالک کے لئے مربوط اور عوام پر مرکز طریقہ کار اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور آفات سے نمٹنے میں مضبوط لچک اور بہتر ردعمل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

توانائی تک رسائی اور اس کی منتقلی بھی نمایاں موضوعات میں شامل رہی۔ اعلامیے میں شدید عدم مساوات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا کہ 60 کروڑ سے زائد افریقی لوگوں کو اب بھی بجلی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

رہنماؤں نے 2030 تک عالمی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو 3 گنا اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کو دو گنا کرنے کی کوششوں کی حمایت کی۔ انہوں نے زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک کی قومی ترجیحات اور حالات کے مطابق بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو متحرک کرنا اور کم لاگت قرضوں کو آسان بنانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیکنالوجی کی رضاکارانہ منتقلی "باہمی طور پر طے شدہ شرائط” پر ہونی چاہیے۔

جی 20 نے اہم معدنیات کے حوالے سے کریٹیکل منرلز فریم ورک کی منظوری دی، جسے انہوں نے ایک رضاکارانہ رہنما اصول قرار دیا۔ اس فریم ورک کا مقصد پائیدار، شفاف، مستحکم اور لچکدار اہم معدنیات کی ویلیو چینز کو فروغ دینا ہے، جو صنعتی ترقی اور پائیدار ترقی کی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

اعلامیے میں زور دیا گیا ہے کہ معدنی وسائل کو صرف خام مال کی برآمد کے بجائے قدر میں اضافے اور وسیع البنیاد ترقی کے محرک کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ پیداواری ممالک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے وسائل کو جامع اور ہمہ گیر ترقی کے لئے بروئے کار لائیں۔

رہنماؤں کے اعلامیے میں اس بات کا مشترکہ اعتراف جھلکتا ہے کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے زیادہ ہم آہنگ اور منصفانہ طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!