اسٹینڈ اپ (انگریزی): گاؤ شانگ، نمائندہ شِنہوا
"چین کے نیشنل گیمز پہلی بار گوانگ ڈونگ، ہانگ کانگ اور مکاؤ نے مشترکہ طور پر منعقد کئے۔ ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں سے لے کر ریفریوں تک اور رضاکاروں سے لے کر منتظمین تک ہر جگہ ہمیں ‘مشترکہ میزبانی’ کی روح واضح طور پر دکھائی دی۔”
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): کوان کی، چیئرمین، ہانگ کانگ ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس ایفیلی ایٹس
"گوانگ ڈونگ، ہانگ کانگ اور مکاؤ کے عظیم تر خلیجی علاقے کے انضمام کے تناظر میں خصوصاً مادرِ وطن کے ساتھ مل کر ایسے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنا ہانگ کانگ کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ اس سے تینوں علاقوں کے درمیان تبادلوں کے مواقع میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کھیلوں کی یہ تقریب نہایت سنجیدگی اور منصوبہ بندی کے ساتھ منعقد کی گئی۔ مقابلہ بھی انتہائی سخت تھا کیونکہ ہر کھلاڑی اچھے نتائج کے لئے بھرپور کوشش کر رہا تھا۔
ملک نے ہر مرحلے پر ہمارا بھرپور ساتھ دیا، چاہے وہ مقابلوں کے انتظامات ہوں، کھلاڑیوں کی شمولیت، کوچنگ یا انتظامی عملے کے تبادلے۔ پورا عمل نہایت ہموار طریقے سے آگے بڑھا۔ ملک کی جانب سے فراہم کردہ اس قیمتی تجربے اور بہترین سہولیات کی بدولت ہانگ کانگ نے واقعی بہت فائدہ اٹھایا ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لاو وائی ہانگ، رکن بورڈ، جنرل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس آف مکاؤ
"تین علاقوں کی جانب سے نیشنل گیمز کی میزبانی واقعی ایک تاریخی قدم ہے۔ اتنے اعلیٰ معیار کے کھلاڑیوں اور بہترین انتظامی طریقہ کار کو دیکھ کر ہم مستقبل میں مزید تعاون اور تبادلوں کے منتظر ہیں۔یہ نہ صرف ہمارے خطے کی ساکھ کے لئے بہترین ہے بلکہ اس نے سیاحتی معیشت کو بھی فروغ دیا ہے۔”
گوانگ ژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین میں پہلی بار نیشنل گیمز کی میزبانی تین خطوں نےمل کر کی ہے
گوانگ ڈونگ، ہانگ کانگ اور مکاؤ ایونٹ کے مشترکہ میزبان ہیں
تقریب میں کھلاڑی، ریفری اور رضاکار پُرجوش حصہ لے رہے ہیں
ہر مرحلے پر مشترکہ میزبانی کے جذبے کی واضح جھلک نظر آئی
ہانگ کانگ نے ایونٹ کی میزبانی کو اپنےلئے بڑا اعزاز قرار دیا
تقریب سے تینوں علاقوں کے درمیان تعاون کے مواقع بڑھیں گے
منتظمین نے ایونٹ کے لئےسنجیدہ اور بہترین منصوبہ بندی کی
حکومتی تعاون کی وجہ سے ایونٹ میں نہایت نظم وضبط دیکھا گیا
تینوں علاقوں کی جانب سے نیشنل گیمز کی میزبانی ایک تاریخی قدم ہے
نیشنل گیمز نے خطے کی ساکھ بہتر بنائی اور سیاحتی معیشت کو فروغ دیا



