پیر, نومبر 24, 2025
ہومتازہ ترینچین کے بندرگاہی شہر نے سمندری شاہراہ ریشم کے تاریخی ورثے کو...

چین کے بندرگاہی شہر نے سمندری شاہراہ ریشم کے تاریخی ورثے کو پھر سے زندہ کر دیا

ہانگ ژو(شِنہوا)وہ سمندر جو کبھی سونگ شاہی خاندان (960-1279) کے تاجروں کے جہازوں کا بوجھ اٹھایا کرتے تھے، آج کے تجارت پیشہ لوگوں کو بھی اپنے دامن میں لئے ہوئے ہیں۔

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ میں واقع وین ژو نجی کاروباری اداروں کا ایک متحرک مرکز ہے جہاں کے کاروباری افراد دنیا بھر میں سرگرم ہیں لیکن اس معاشی سرگرمی کے پس منظر میں یہ شہر ایک گہری اور دیرپا ثقافتی وراثت میں جڑا ہوا ہے۔

وین ژو کے ہر گوشے میں اس کی بحری شاہراہ ریشم کے ورثے کی گونج سنائی دیتی ہے۔ خزاں کی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوتے بچوں سے لے کر تازہ سمندری خوراک بیچنے والے بازار کے دکانداروں تک سب شہر کی تجارت سے بھرپور تاریخ کی کوئی نہ کوئی کہانی ضرور سناتے ہیں۔

مارچ 2021 میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لئے لوچھینگ ضلع میں بننے والے ایک زیر زمین راستے کے منصوبے کے دوران اتفاقاً ایک قدیم بندرگاہ دریافت ہوئی۔ گھاٹ اور پیئرز کے آثار نے ثابت کیا کہ وین ژو بحری شاہراہ ریشم کے ایک اہم تجارتی مرکز کے طور پر تاریخی حیثیت رکھتا تھا۔

تقریباً ایک ہزار برس تک پانی کے نیچے دبے رہنے والے سونگ عہد کے کئی قدیم جہازوں کے ملبے اب سامنے آ چکے ہیں۔

اب بھی انڈر پاس منصوبے کے رہنماؤں میں سے ایک جن شینگ ہونگ اس لمحے کو بخوبی یاد کرتے ہیں جب قدیم بندرگاہ دریافت ہوئی تھی۔

جن نے کہا کہ ثقافتی حکام نے فوری طور پر حرکت میں آکر تعمیراتی ٹیم کے ساتھ مل کر مرکزی سڑک کا رخ تبدیل کیا تاکہ اس مقام کو محفوظ رکھا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی منصوبہ بندی نے نہ صرف اس قیمتی ورثے کو محفوظ رکھا بلکہ جیانگ شن جزیرے کے قدیم مینار کے ساتھ بصری ربط بھی قائم کیا جس سے ورثے کے تحفظ اور شہری ترقی کے درمیان ایک بہترین توازن قائم ہوا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!