جمعہ, نومبر 21, 2025
ہومتازہ ترینچینی کاروباری اسپین میں روایتی بازاروں سے جدید کاروبار کی طرف منتقل

چینی کاروباری اسپین میں روایتی بازاروں سے جدید کاروبار کی طرف منتقل

کئی دہائیوں تک اسپین میں چینی کمیونٹی کی پہچان ڈسکاؤنٹ ’’بازار‘‘ طرز کی دکانیں تھیں۔ لیکن اب یہ منظر تیزی سے بدل رہا ہے۔

آن لائن خریداری کے فروغ اور اسپین میں 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد چینی آبادی، جن میں سے نصف سے زیادہ افراد اپنی ذاتی محنت سے کاروبار کرتے ہیں، چینی کاروباری افراد روایتی ڈھانچے سے نکل کر نئے شعبوں میں داخل ہو رہے ہیں۔

پورے ملک میں بازار طرز کی دکانوں کی تعداد کم ہو رہی ہے جبکہ چینی برادری کی جانب سے کھولے گئے نئے کاروبار، جن میں بیوٹی پارلرز، کنسلٹنسی دفاتر، ٹریول ایجنسیاں، کیفے، ملبوسات کی دکانیں اور ایشیائی سپر مارکیٹیں شامل ہیں، تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (ہسپانوی): گوان جیے، صدر یونائیٹڈ فرینڈشپ ایسوسی ایشن آف چائنیز ویمن اِن اسپین، مالک، ٹریول ایجنسی ’’ویاخس چینا اسپانیا‘‘

"اب یہاں پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ چینی دکانیں اور کاروبار نظر آتے ہیں۔ قانونی مشاورت سے لے کر فوڈ شاپس تک، اب ہر شعبے میں چینی کمیونٹی کی موجودگی بڑھ رہی ہے۔”

ان کے مطابق بارسلونا کے مرکزی علاقوں میں موجود ریسٹورانٹس اور بارز میں سے ایک تہائی سے زیادہ اب چینی مالکان چلا رہے ہیں جن میں وہ ریسٹورانٹ بھی شامل ہیں جو روایتی اسپینش کھانے پیش کرتے ہیں۔

اسی رجحان کی ایک مثال بارسلونا میں کھلنے والی "مورمور ایشیئن مارکیٹ” ہے، جسے اسپین میں پرورش پانے والے تین چینی نوجوانوں نے رواں سال متعارف کروایا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (ہسپانوی): چن جوئی، منیجر مورمور ایشیئن مارکیٹ

"ہم اپنی دونوں ثقافتوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ایشیائی یعنی چینی اور اسپین کی بھی۔ ہم نے دیکھا کہ مقامی لوگوں میں ایشیائی ثقافت اور طرزِ زندگی کے بارے میں معلومات کی کمی ہے اسی لیے ہم نے ایک ایشیائی سپر مارکیٹ کھولی۔”

چن جوئی کے مطابق یہ سپر مارکیٹ ایشیائی اور اسپینش صارفین کے ساتھ نئے آنے والوں اور سیاحوں میں بھی مقبول ہو رہی ہے۔

ٹریول سیکٹر میں بھی چینی کمیونٹی کا رجحان بدل رہا ہے۔ گوان جیے کے مطابق ان کی ٹریول ایجنسی پہلے چین سے آنے والے سیاحوں پر توجہ دیتی تھی تاہم اب اسپین میں مقیم چینی شہریوں کی چین کے لیے سفری دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔

چینی برانڈز بھی اسپین میں اپنی موجودگی مستحکم کر رہے ہیں۔ دنیا بھر میں اپنی 8 ہزار سے زائد شاخوں کے لیے مشہور ببل ٹی چین "ٹی پانڈا” نے رواں سال بارسلونا میں اپنا پہلا یورپی اسٹور کھولا ہے جبکہ اب میڈرڈ تک توسیع کا ارادہ رکھتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (ہسپانوی): جھینگ ڈِنگ شِن، سیلز اسسٹنٹ، ٹی پانڈا ببل ٹی اسٹور

"حالات بدل رہے ہیں اور بہتر ہو رہے ہیں۔ مزید چینی برانڈز یہاں آ رہے ہیں اور اس سے یہاں کے کھانوں سمیت ہر چیز میں بہتری آ رہی ہے۔”

تبدیل ہوتے کاروباری ماڈلز کے باوجود چینی کاروباری طبقے کی مجموعی موجودگی بدستور مضبوط ہے۔ اسپین میں خود روزگار افراد میں چینی کمیونٹی 14 فیصد کے ساتھ ملک کا سب سے بڑا غیر ملکی کاروباری گروہ ہے جیسا کہ یو پی ٹی اے کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں۔

بارسلونا، اسپین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آن سکرین ٹیکسٹ:

چینی کاروباری اسپین میں روایتی بازاروں سے جدید کاروباروں کی طرف منتقل

آن لائن خریداری اور آبادی میں اضافے سے چینی کمیونٹی کے کاروباروں میں تنوع

اسپین میں چینی مالکان کے بیوٹی سیلون، کنسلٹنسی اور کیفے تیزی سے مقبول

بارسلونا میں چینی مالکان ایک تہائی سے زائد ریسٹورنٹس چلا رہے ہیں

ایشین مارکیٹ مقامی، ایشیائی اور سیاحوں میں یکساں مقبول

چینی کمیونٹی میں اسپین سے چین سفر کی طلب میں اضافہ

چینی برانڈز کی اسپین آمد، ٹی پانڈا نے یورپ میں پہلا اسٹور کھول دیا

اسپین میں سب سے زیادہ غیر ملکی خودروزگار کمیونٹی چینی قرار

چینی کاروباری اسپین میں روایتی بازاروں سے جدید بزنس کی طرف منتقل

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!