نان جنگ(شِنہوا)چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر لی یانگ میں باؤجیا آثار قدیمہ کے مقام کے 7 ہزار 500سے 8 ہزار 100 سال قدیم ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے جو تائی ہو جھیل سے ملحقہ علاقے میں اب تک دریافت ہونے والا سب سے قدیم ترین مقام ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ نے ایک کانفرنس میں اعلان کیا کہ یہ مقام 20 ہزار سے30 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے۔ جیانگسو صوبائی انسٹیٹیوٹ برائے ثقافتی نوادرات و آثار قدیمہ اور نان جنگ عجائب گھر کی مشترکہ آثار قدیمہ ٹیم، قومی ثقافتی ورثہ انتظامیہ کی منظوری سے 2023 سے اس مقام پر کھدائی کر رہی ہے۔
اس مقام پر ماہرین آثار قدیمہ نے قدیم مشرقی مغربی دریائی گزرگاہ کی نشاندہی کی ہے۔ماہرین آثار قدیمہ کے سربراہ ہو ینگ فانگ نے بتایا کہ انہوں نے اس گزرگاہ کے نیچے ایک اہم دریافت کی ہے۔ ایک پرانے دریائی راستے میں 2.5 میٹر گہرائی تک تہہ شدہ مواد موجود ہیں۔یہ تہیں قدیم انسانی سرگرمیوں کی نوادارات اور نامیاتی باقیات سے بھری ہوئی ہیں۔
اس مقام پر پانی کی نمی سے بھرپور ماحول کی وجہ سے ٹیم کی دریافتیں نہایت متنوع اور اچھی طرح محفوظ ہیں۔ ان میں مختلف اقسام کے مٹی کے برتن، لکڑی کی نوادرات، پودوں کی باقیات اور ممالیہ جانوروں کی ہڈیوں سمیت جانوروں کی باقیات شامل ہیں جبکہ بھنگ یا گھاس سے بنی ہوئی رسیوں جیسی کچھ اشیاء بھی ملی ہیں۔

چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر لی یانگ میں باؤجیا آثار قدیمہ کے مقام سے آبی خول دار جانوروں کی دریافت ہونے والی باقیات کا منظر۔(شِنہوا)
ہو نے مزید کہا کہ نمی والے ماحول نے نامیاتی مواد کی بڑی مقدار کو محفوظ رکھا ہے جس میں ماحولیاتی اور ثقافتی معلومات شامل ہیں جو قدیم باشندوں کےمعمولات زندگی کے متعلق جاننے کے لئے بہت مدد گار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقام کی مختلف تہوں سے حاصل کئے گئے پودوں کے بیجوں کی ریڈیوکاربن تاریخ نگاری سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ مقام تقریباً 7 ہزار 500سے 8 ہزار 100سال پرانا ہے۔


