اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ جاپان سلامتی کونسل میں مستقل نشست حاصل کرنے کا "بالکل اہل” نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے کہا کہ جاپانی وزیراعظم سنائی تاکائیچی نے حال ہی میں جاپانی پارلیمنٹ میں تائیوان کے بارے میں "ڈھٹائی پر مبنی اشتعال انگیز” بیان دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "تائیوان کی صورت حال” جاپان کے لئے "بقا کو خطرہ لاحق کرنے والی صورتحال” بن سکتی ہے اور اشارہ دیا کہ جاپان آبنائے تائیوان میں عسکری مداخلت کے لئے اپنے اجتماعی دفاع کے نام نہاد حق کو استعمال کر سکتا ہے۔
فو نے کہا کہ تاکائیچی کے یہ بیانات "انتہائی غلط اور خطرناک”، چین کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت ہیں اور چین اور جاپان کے درمیان ایک چین کے اصول اور 4 سیاسی دستاویزات کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
فو نے کہا کہ یہ بیانات بین الاقوامی انصاف پر حملہ ہیں، جنگ کے بعد کے عالمی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں، بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کو پامال کرتے ہیں اور جاپان کی پرامن ترقی کے عہد سے کھلے انحراف کی نمائندگی کرتے ہیں۔
فو نے زور دے کر کہا کہ جاپانی عسکریت پسندوں نے تاریخ میں بارہا اسی طرح کی "بقا کو خطرہ لاحق کرنے والی صورتحال” کو بیرونی جارحیت کا بہانہ بنایا جن میں 1931 کا 18 ستمبر کا واقعہ بھی شامل ہے جب اپنے دفاع کے نام نہاد حق کے تحت چین کے خلاف جارحانہ جنگ چھیڑی گئی جس نے چینی عوام اور پوری دنیا کے لوگوں کو شدید تکالیف پہنچائیں۔
فو نے سوال اٹھایا کہ اب وزیراعظم سنائی تاکائیچی دوبارہ ‘بقا کو خطرہ لاحق کرنے والی صورتحال’ کا ذکر کرتی ہیں۔ ان کا اصل مقصد کیا ہے؟ کیا جاپان اپنے ماضی کی عسکری غلطیوں کو دہرانا چاہتا ہے؟”


