خیبرپختونخوا حکومت نے بچوں کے تحفظ کیلئے چائلڈ لیبر ایکشن پلان کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں 5سے 17 سال کے 7لاکھ 45ہزار بچے چائلڈ لیبر کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ضلعی اعداد و شمار میں بنوں اور لوئر دیر چائلڈ لیبر سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں پہلے نمبر پر ہیں جہاں 74فیصد بچے انتہائی ابتر اور بدترین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چائلڈ لیبر میں شامل بڑی تعداد کا تعلق زراعت کے شعبے سے ہے جہاں کم عمر بچے سخت محنت اور طویل اوقات کار کے باعث جسمانی و ذہنی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔
حکام کے مطابق چائلڈ لیبر کی بنیادی وجوہات میں غربت، معاشی دبائو اور سکولوں کی کمی شامل ہیں جس کے باعث والدین مجبوری کے تحت بچوں کو تعلیم کے بجائے کام پر بھیجنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
محکمہ محنت خیبرپختونخوا کے مطابق صوبائی حکومت نے صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر بچوں کے تحفظ کیلئے چائلڈ لیبر ایکشن پلان کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت مختلف محکموں کو فوری نوعیت کے اقدامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
محکمہ محنت کے مطابق ایکشن پلان کے تحت انسدادِ چائلڈ لیبر یونٹس کی ازسر نو تنظیم، بچوں کی فلاحی سکیموں کا آغاز اور والدین کی معاشی مدد کیلئے خصوصی پروگرام جلد متعارف کرائے جائیں گے۔


