جمعہ, نومبر 21, 2025
ہومپاکستاناسلام آباد ہائیکورٹ، آئی جی کو تعلیمی اداروں میں منشیات خاتمے کیلئے...

اسلام آباد ہائیکورٹ، آئی جی کو تعلیمی اداروں میں منشیات خاتمے کیلئے 2 ہفتوں میں متعلقہ حکام سے مل کر کے فریم ورک بنانے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات خاتمے کیلئے آئی جی اسلام آباد کو آئندہ سماعت سے قبل متعلقہ حکام سے ملاقات کر کے فریم ورک بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ 1400 تعلیمی اداروں کیلئے کی چیکنگ کیلئے صرف 3 افراد تعینات ہیں، ایسے تو 4 سال لگ جائینگے۔

بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے بارے کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ منشیات خاتمے کا فریم ورک بنانے کیلئے عدالتی حکم کے باوجود آئی جی اسلام آباد سے متعلقہ حکام کی میٹنگ نہیں ہو سکی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر آئی جی کی مصروفیت تھی، جلد میٹنگ ہو جائے گی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جہاں امن وامان کا مسئلہ اہم ہے وہیں منشیات کے خاتمے کا مسئلہ بھی اہم ہے، امن و امان کے اقدامات کے باوجود کچہری میں دھماکہ ہوگیا۔

جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ آئی جی کو کہیں ایک گھنٹے کا کام ہے متعلقہ حکام سے منشیات کے خاتمے کیلئے میٹنگ کریں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ منشیات کے خاتمے سے متعلق پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی نے اب تک کیا اقدامات کئے ہیں؟۔

نمائندہ پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں تقریبا ٹوٹل 1400 تعلیمی ادارے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ 1400 تعلیمی اداروں کیلئے آپ نے کتنے بندے تعینات کیے ہیں جو چیکنگ کرتے ہیں جس پر نمائندہ پیرا نے بتایا کہ ہمارے پاس 3 افراد ہیں جو ان تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے سے متعلق چیکنگ کرتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ 1400 تعلیمی ادارے اور چیکنگ کیلئے صرف 3بندے، پھر تو آپ کو 4سال لگ جائیں گے۔

عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو آئندہ سماعت سے قبل اے این ایف، پرائیویٹ سکول اتھارٹی و دیگر سے میٹنگ کر کے فریم ورک بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کردی۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!