لندن(شِنہوا) پہلی بار چینی شہر دنیا کے سرفہرست 10 سائنسی تحقیقی مراکز میں سے نصف سے زیادہ پر مشتمل ہیں۔ تازہ ترین نیچر انڈیکس سپلیمنٹ کے مطابق بیجنگ نے عالمی سائنسی شہر کے قائد کی حیثیت برقرار رکھی ہے۔ یہ اعزاز 2016 سے اس کے پاس ہے۔
نئے جاری کردہ "نیچر انڈیکس 2025 سائنس سٹیز” سپلیمنٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ 10 سرفہرست عالمی شہروں میں چینی شہروں کی تعداد 2023 میں 5 سے بڑھ کر 2024 میں 6 ہوگئی جو پہلی بار اس درجہ بندی میں چین کی اکثریت ہے۔
نیچر انڈیکس کے مطابق مجموعی طور پر دنیا کے سرکردہ سائنسی شہروں میں بیجنگ، شنگھائی، نیویارک میٹروپولیٹن علاقہ (امریکہ)، بوسٹن میٹروپولیٹن علاقہ (امریکہ)، نان جنگ (چین)، گوانگ ژو(چین)، سان فرانسسکو بے ایریا (امریکہ)، ووہان (چین)، بالٹی مور-واشنگٹن میٹروپولیٹن علاقہ (امریکہ) اور ہانگ ژو (چین) شامل ہیں۔
بیجنگ نے اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی جبکہ اس کا ایڈجسٹڈ شیئر 2023 اور 2024 کے درمیان 9.14 فیصد بڑھا۔ شنگھائی کا آؤٹ پٹ اس سے بھی زیادہ تیزی سے 20 فیصد بڑھا۔ اس کے برعکس سرفہرست 10 شہروں میں شامل امریکی شہروں کا مجموعی ایڈجسٹڈ شیئر کم ہوگیا۔


