ماسکو(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین سرمایہ کاری، توانائی، زراعت اور دیگر شعبوں میں روس کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔
لی چھیانگ نے روسی وزیراعظم میخائل میشوستین کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ چینی منڈی روس کی اعلیٰ معیار کی زرعی اور غذائی مصنوعات کا خیرمقدم کرتی ہے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ہی انہوں نے میشوستین کے ساتھ چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے دارالحکومت ہانگ ژو میں چینی اور روسی وزرائے اعظم کے 30 ویں باقاعدہ اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان طے پائے گئے اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد پر توجہ دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں چین-روس تعاون کے مختلف شعبوں میں پیشرفت کا جامع جائزہ لیا گیا اور اگلے مرحلے میں کلیدی تعاون کے منصوبے بنائے گئے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں ریاستوں کے سربراہان کی تزویراتی رہنمائی پر عمل کرے گا، رابطے کو مزید مضبوط کرے گا، دونوں فریقوں کے باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مسلسل مضبوط بنائے گا اور دونوں عوام کے لئے مزید مفید ہو گا۔
چینی وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ روس چینی کاروباری اداروں کو روس میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے مزید سہولیات فراہم کرے گا۔
انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ عوامی اور ثقافتی روابط کو مزید بڑھایا جائے، ثقافت، تعلیم اور فلموں جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے اور چین-روس تعلقات میں انسانی لحاظ سے مزید گرم جوشی پیدا کی جائے۔
میشوستین نے کہا کہ اس وقت روس-چین جامع تزویراتی شراکت داری غیر معمولی اعلیٰ سطح پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس چین کے ساتھ ہر سطح پر مکالمے اور تبادلے مزید مضبوط کرنے، معیشت اور تجارت، توانائی، زراعت، عوامی اور ثقافتی روابط جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے اور دوستانہ تعلقات کو مسلسل بڑھانے کے لئے تیار ہے۔
میشوستین نے کہا کہ روس چینی کاروباری اداروں کے لئے روس میں ایک سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے ایس سی او کی صدارت کے دوران چین کے شاندار کام، خصوصاً تیانجن سربراہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر چین کا شکریہ ادا کیا۔


