دارالسلام(شِنہوا)تنزانیہ میں چین کی سفیر چھن منگ جیان نے تنزانیہ کے 133 اساتذہ اور طلبہ کو چینی زبان کی تعلیم اور مطالعے میں شاندار کارکردگی پر اعزازات سے نوازا جو ملک میں چینی زبان کی تعلیم میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی ہے۔
یہ ایوارڈ یافتگان یونیورسٹی آف دارالسلام اور یونیورسٹی آف ڈوڈوما کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹس، سٹیٹ یونیورسٹی آف زنجیبار کے کنفیوشس کلاس رومز، مسلم یونیورسٹی آف موروگورو اور ملک بھر کے 21 ثانوی سکولوں میں چینی زبان کے پروگرامز سے منتخب کئے گئے۔
دارالسلام میں چینی سفارتخانے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے پچھلے تعلیمی سال میں ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی محنت اور تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کی۔ انہوں نے طلبہ کی بڑھتی ہوئی مہارت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ میں تنزانیہ کے ایک ہزار 703 طلبہ نے چینی زبان کے امتحان ایچ ایس کے میں حصہ لیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افریقہ میں چینی زبان کے پروگرامز کے لاکھوں گریجویٹس مقامی تعلیم میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں اور چین-افریقہ اور چین-تنزانیہ ثقافتی تبادلوں کے لئے اہم پل بن چکے ہیں۔
وزارت تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کی نمائندگی کرتے ہوئے یونیورسٹی آف دارالسلام کے نائب وائس چانسلر نیلسن بونی فیس نے کہا کہ چینی زبان سیکھنے سے اقتصادی اور تجارتی مواقع تک رسائی بہتر ہوتی ہے اور ثقافتی سمجھ بوجھ مضبوط ہوتی ہے۔ انہوں نے تنزانیہ کے نوجوان طلبہ کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چین-تنزانیہ تعاون مضبوط ہونے سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
ایوارڈ یافتگان میں سے ایک آشا فم خمیس تھیں، جو یونیورسٹی آف دارالسلام کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں چینی زبان کی معلمہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں ان کی تعلیم نے ان کے نظریے کو بہت متاثر کیا اور انہیں وطن واپس آ کر زبان سکھانے کا جذبہ دیا۔



