پاکستان نے دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر افغانستان میں کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان کی پناہ گاہوں سے دہشتگرد ہمارے خلاف مسلسل حملے کر رہے ہیں، بھارت افغانستان کے راستے پاکستان کے خلاف جارحیت کر رہا ہے اور کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ہمارے ہمسایہ ملک کا دشمنی والا رویہ کھل کر سامنے آ چکا ہے، ہم بھارت کے حوالے سے ہمیشہ ہائی الرٹ پر ہیں اور اسکے عزائم کو جانچ کر جواب دینے کی تیاری رکھتے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دنوں میں سرحد پار سے ہونیوالے دہشتگردی کے واقعات کے بعد ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا کہ دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔
انہوں نے افغانستان کی جانب سے مداخلت کے حوالے سے بھی سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ پاکستان دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو نظر انداز نہیں کریگا اور اگر افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا معاملہ مزید بگڑا تو پاکستان بھرپور جوابی کارروائی کریگا۔
دہشتگردوں کی پناہ گاہوں پر افغان طالبان کی مذمت یا افسوس کا اظہار محض لفظوں تک محدود ہے یہ سچائی کا ثبوت نہیں ہے، دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں زیادہ تر افغان دہشتگرد ملوث ہیں اور پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی پناہ گاہیں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے وانا کیڈٹ کالج میں پاک فوج کے آپریشن کے دوران اللہ کی مہربانی سے کیڈٹس کی جان بچائی ہے۔


