منگل, نومبر 11, 2025
ہومتازہ ترینہنگری اور چین بیٹری ری سائیکلنگ میں تعاون کے وسیع امکانات پر...

ہنگری اور چین بیٹری ری سائیکلنگ میں تعاون کے وسیع امکانات پر متفق

ہنگری کے دارالحکومت بوداپست میں بدھ کے روز بیٹری ری سائیکلنگ سے متعلق ورکشاپ میں شریک ہنگری اور چین کے حکام و ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بیٹری ری سائیکلنگ اور نئی توانائی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ہنگری کے حکام نے کہا کہ ان کا ملک بیٹریوں کے ایک مکمل ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر کام کر رہا ہے اور چینی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔

"ہنگری بیٹری ری سائیکلنگ کوآپریشن ورکشاپ” ہنگری بیٹری ایسوسی ایشن (ہوبا) اور نئی توانائی کے حوالے سےچین اور یورپ کی مشترکہ تحقیقی لیبارٹری کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے۔ ورکشاپ میں پالیسی سازوں، صنعتی نمائندوں اور محققین نے لِیتھیم بیٹری ری سائیکلنگ، توسیع شدہ پیداواری ذمہ داری (ای پی آر) اور یورپی یونین کے نئے بیٹری ضوابط کے تحت گردشی معیشت کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ہوبا کے منیجنگ ڈائریکٹر پیٹر کیڈر جیک نے بتایا کہ ہنگری کی بیٹری پیداواری صلاحیت سات برس میں صفر سے بڑھ کر 87 گیگاواٹ آور تک پہنچ چکی ہے جس کے نتیجے میں جنوبی کوریا، چین اور یورپ سے 20 ارب یورو کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سال 2030 تک یہ صلاحیت 250 گیگاواٹ آور تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ان کے مطابق بیٹری ری سائیکلنگ کو مؤثر بنانے اور ماحولیاتی شفافیت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چینی کمپنیوں کو ہوبا کے تحقیقی و ری سائیکلنگ منصوبوں میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔

گردشی معیشت اور ماحولیاتی پالیسی کے اسٹیٹ سیکرٹری چابا گونڈولا نے کہا کہ ہنگری ماحول دوست اور ڈیجیٹل ترقی کے درمیان متوازن تبدیلی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ملک شمسی توانائی کے فروغ میں یورپ میں سب سے آگے ہے جہاں شمسی توانائی کی گنجائش 8.2 گیگاواٹ تک پہنچ چکی ہے۔ دوسری جانب بیٹریوں اور سولر پینلز کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پیداوار نے نئے برقی فضلے (ای ویسٹ) کے مسائل کو جنم دیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ سال 2023 میں متعارف کرائے گئے ای پی آر اور ڈپازٹ ریٹرن سسٹم ان مسائل سے نمٹنے اور نئے کاروباری مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزارتِ قومی معیشت کے نائب سیکرٹری برائے صنعتی امور آدم ناگی نے کہا کہ ہنگری پیداوار سے لے کر ری سائیکلنگ تک بیٹریوں کے مکمل ماحولیاتی نظام کی ترقی کا منصوبہ رکھتا ہے اور اس مقصد کے لئے چین سمیت بڑے ایشیائی مینوفیکچررز کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھا رہا ہے۔

این ٹی ری سائیکلنگ کے چیئرمین الیگزینڈر زومبک نے کہا کہ نیا مشترکہ لیبارٹری منصوبہ چین اور یورپ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔ اس منصوبے میں بیٹری ری سائیکلنگ، کاربن ڈیٹا انضمام اور یورپی یونین کے "بیٹری پاسپورٹ” نظام پر خصوصی تحقیق کی جائے گی۔

چائنہ آٹوموٹیو ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ سینٹر کے چیف ایکسپرٹ ژاؤ ڈونگ چانگ نے چین کے آٹوموٹیو کاربن فٹ پرنٹ مینجمنٹ سسٹم (گاڑیوں سے کاربن اخراج کی نگرانی کے نظام) کا تعارف پیش کیا اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ کاربن معیار میں ہم آہنگی پر عالمی تعاون کو "انتہائی اہم” قرار دیا۔

بوداپست سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

بوداپست میں ہنگری اور چین کی بیٹری ری سائیکلنگ ورکشاپ

ماہرین نے تعاون کے وسیع امکانات سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا

ہنگری بیٹریوں کے ایک مکمل ماحولیاتی نظام کی تعمیر پر کام کر رہا ہے

ہنگری کے حکام نے چین کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا

شرکاء نے یورپی یونین کے بیٹری ضوابط پر تبادلہ خیال کیا

ہوبا کے مطابق ہنگری کی بیٹری صلاحیت 87 گیگاواٹ آور تک پہنچ گئی

سال 2030 تک 250 گیگاواٹ آور کا ہدف مقرر

ہنگری شمسی توانائی کے فروغ میں یورپ میں سب سے آگے

ای پی آر سسٹم الیکٹرانک فضلے کے مسائل حل کر رہا ہے

ہنگری اور چین کا تعاون ماحولیاتی شفافیت کو فروغ دے گا

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!