منگل, نومبر 11, 2025
ہومپاکستانلطیف کھوسہ کا 27 ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار

لطیف کھوسہ کا 27 ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار

رہنماء پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو سرے سے ختم کر کے حکومت کیلئے میدان صاف کر دیا،من پسند ججز کی تعیناتی سے انصاف کا نظام متاثر ہوگا، آئینی بینچ کا اب تک ایک بھی فیصلہ عوامی مفاد کے حق میں نہیں آیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے بغیر انصاف ممکن نہیں ہے، جس قوم کو انصاف ملتا ہے وہ قوم کبھی شکست نہیں کھاتی۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان چھینے جانے کے باوجود 8فروری 2024 کو عوام نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا ،ہمارے فارم 45کے تحت 180 اور (ن )لیگ کو 17سیٹیں ملی، شہباز شریف تک یاسمین راشد سے ہار گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کہ اگر (ن) لیگ الیکشن کی ہار تسلیم کرتی تو سیاست پر مثبت اثر پڑتا، اگر مخصوص نشستوں بھی ہمیں ملتی تو ہماری230نشستیں ہو جاتیں، عوام کے ووٹوں پر آج بھی وزیر اعظم پاکستان بانی پی ٹی آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے فراڈ کی بنیاد پر کوئی عمارت نہیں ٹھہر سکتی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ قانون میں ترمیم کرکے من پسند ججز کو نظام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مقصد یہ کہ فیصلوں کے نتائج تحریک انصاف کے خلاف آئیں، 26ویں ترمیم میں بھی شب خون مارا گیا تھا،کس طرح آدھی رات کو حالات بدلے گئے،26ویں ترمیم میں جے یو آئی کو بھی دھوکا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فسطائیت نے نظام مکمل طور پر خراب کردیا ہے،26 ویں ترمیم کے زیر اثر آئینی بینچ بنایا گیا،بتایا جائے اس آئینی بینچ نے کون سا بڑا فیصلہ سنایا، 17ججز کے آئینی بینچ سے فیصلہ ریورس کروایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ من پسند فیصلے کروانے کیلئے اب پیراشوٹر ججز کی تعیناتی کا سلسلہ جاری ہے، مختلف عدالتوں کے بعد اب اسلام آباد ہائی کورٹ پر بھی قبضے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

آئینی بینچ کے بننے کے بعد ایک بھی فیصلہ عوامی مفاد کے حق میں نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری پارٹی سرے سے ختم کر کے حکومت کیلئے گراونڈ کلیئر کردیا، ان فیصلوں کے بعد حکومت کو جس رہنماء کو چاہے ساتھ ملانے میں آسانی ہوگی۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!