حکومت کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر ملکی سیاست میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے اور شہر اقتدار میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیے پر مدعو کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے دئیے جانے والے عشائیے کا مقصد آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے پارلیمانی حکمت عملی کو حتمی شکل دینا اور اتحادیوں کو اعتماد میں لینا ہے۔
وزیراعظم اس موقع پر حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کواعتماد میں لیں گے اور انکے تحفظات بھی دور کریں گے، ذرائع کے مطابق تمام حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کو دعوت نامے موصول ہو گئے ہیں۔
عشائیہ آج شام ساڑھے 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں دیا جائیگا۔
دوسری جانب 27ویں ترمیم کیخلاف اپوزیشن اتحادنے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔
سربراہ اپوزیشن اتحاد محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکمران آئین کی بنیادوں کو ہلارے ہیں ہمارے پاس تحریک چلانے اور عوام کے پاس جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آئین ریاست اور شہریوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، مجھ سے آئین کے تحفظ کا 5 بار حلف لیا گیا ہے، عوام کو کوئی تسلیم نہیں کر رہا لہذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ 1971 کے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد ملک ایک مرتبہ پھر تاریخ کے نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے، قوم 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف اٹھ کھڑی ہو، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دئیے گئے ہیں۔


