فرینکفرٹ(شِنہوا)جرمن پریمیم چاکلیٹ کمپنی ایڈیل مین اینڈ پاؤلگ کی بانی اور سربراہ کرسٹینا اینگلرٹ نے کہا ہے کہ وہ شنگھائی میں ہونے والی آٹھویں چائنہ بین الاقوامی درآمدات نمائش (سی آئی آئی ای) کو اپنی کمپنی کی چینی مارکیٹ میں داخلے کے لئے ’’پہلا قدم‘‘ اور ’’مارکیٹ میں تیزی لانے والا موقع‘‘ سمجھتی ہیں۔
اینگلرٹ نے شِنہوا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ سی آئی آئی ای ہمیں ایک بڑا پلیٹ فارم اور وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔
2003 میں قائم ہونے والی اور شمالی جرمنی میں صدر دفتر رکھنے والی کمپنی ایڈیل مین اینڈ پاؤلگ نے ابتدا میں ایک درآمدی کمپنی کے طور پر کام کیا اور بعد میں قدرتی اجزاء سے تیار مصنوعات بنانے میں ترقی کی۔
اس سال کی سی آئی آئی ای میں ایڈل مین اینڈ پاؤلگ اپنی مشہور نامیاتی چاکلیٹس پیش کر رہی ہے، جن میں چاکلیٹ بارز، بیکری مصنوعات کے لئے اسپریڈز اور کلاسک ڈرنکنگ چاکلیٹ شامل ہیں جو یورپ میں پسند کی جاتی ہے اور اب چینی صارفین کے ذائقے کے مطابق تیار کی گئی ہے۔
کمپنی کا منصوبہ یہ بھی ہے کہ وہ سپرمارکیٹ چینز، درآمد کنندگان اور مہمان نوازی کی صنعت سے وابستہ شراکت داروں کے ساتھ خریداری سے متعلق میچ میکنگ سیشنز میں بھی حصہ لے۔
اینگلرٹ نے کہا کہ سی آئی آئی ای میں پہلی بار شرکت کے دوران کمپنی کے تین مقاصد تھے، ایک برانڈ کی پہچان اور مصنوعات پیش کرنا ،دوسرا درآمد کنندگان اور تقسیم کنندگان کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنا اور تیسرا مضبوط تعاون کی تلاش کرنا، جس میں ممکنہ طور پر چین میں مقامی پیداوار کی سہولت قائم کرنا بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کو ترجیحی منڈی کے طور پر اس لئے منتخب کیا گیا ہے کیونکہ وہاں نقل و حمل تیزی سے بہتر ہو رہی ہے، کولڈ چین ٹرانسپورٹیشن موثر ہے اور صارفین میں صحت اور پائیداری سے متعلق آگاہی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جرمنی یا یورپ میں اب پہلے سے کہیں زیادہ محسوس کر رہے ہیں کہ چین غیر ملکیوں کے طور پر ہمارے لئے، سیاحوں یا ان لوگوں کے لئے جو چین کے ساتھ کاروبار کرنا چاہتے ہیں، اپنے دروازے کھول رہا ہے۔
اینگلرٹ نے کہا کہ چین کی بغیر ویزا پالیسیاں، ماحول دوست معیشت کے لئے معاونت اور ڈیجیٹل ترقی میں پیشرفت، بشمول مصنوعی ذہانت نے سرحد پار تبادلے پہلے سے کہیں زیادہ آسان بنا دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پائیداری پر یقین رکھنے والی کمپنی ایڈیل مین اینڈ پاؤلگ کا نظریہ چین کی بڑھتی ہوئی ماحول دوست ترقی کی ترجیح سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چین کی ماحول دوست معیشت کے لئے حمایت ہماری فطری سوچ سے پوری طرح ملتی ہے۔



