اتوار, نومبر 2, 2025
ہومChinaپاکستانی رضاکاروں کے ہائی نان میں دوستی اور خدمت کے جذبات دلوں...

پاکستانی رضاکاروں کے ہائی نان میں دوستی اور خدمت کے جذبات دلوں میں گھر کر گئے

ہائیکو(شِنہوا)اگرچہ چھونگ یانگ فیسٹیول گزر چکا ہے لیکن اس دن کی گرمی اور خوشی ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی کے چند پاکستانی طلبہ کی یادوں میں اب بھی تازہ ہے۔چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے دارالحکومت ہائیکو کی مقامی کمیونٹی میں 4 پاکستانی طلبہ نے "گرم چھونگ یانگ، بزرگوں کے نام وقف” کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں حصہ لیا جہاں انہوں نے 200 سے زائد مقامی باشندوں، خصوصاً بزرگوں کو پیشہ ورانہ نگہداشت اور دل کی گہرائی سے ساتھ فراہم کیا۔بولنگ کے سٹال پر ارشد نمرہ بزرگ شرکاء کی صبر و تحمل کے ساتھ رہنمائی کر رہی تھیں اور ان کی ہر چھوٹی کامیابی پر خوشی سے جشن مناتی تھیں۔ قریب ہی خالد بلال بن اور منیر سراج بزرگ افراد کو قواعد سمجھا رہے تھے تاکہ سب محفوظ انداز میں کھیل سکیں اور لطف اندوز ہوں۔یہ سرگرمی ثقافتی تبادلے کا ایک پل بھی بن گئی۔ نمرہ نے اپنی استاد یو کائی ہوئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بزرگوں کے احترام کو کھیلوں کے ذریعے ظاہر کرنے سے ہمیں چینی روایات کی گرمی کا حقیقی احساس ہوا جو پاکستان کی روایات سے بہت مشابہ ہیں۔ وہ مسکرائیں اور بولیں کہ یہ صرف ایک تہوار نہیں تھا، یہ تعلق، مہربانی اور مشترکہ اقدار کی بات تھی۔ بزرگوں کا احترام سرحدوں سے ماورا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔تقریب میں چھونگ یانگ فیسٹیول سے متعلق ایک معلوماتی کوئز بھی رکھا گیا۔ "لوگ اس دن کہاں جا کر ہائیکنگ کرتے ہیں؟” اور "کون سا پودا بدقسمتی سے بچانے والا سمجھا جاتا ہے؟” جیسے سوالات نے سب کو دلچسپی سے شریک ہونے پر آمادہ کیا۔ اس کھیل کے ذریعے خالد عریبہ نے چینی روایات کی گہری آگہی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لئے صرف ایک تہوار نہیں تھا بلکہ دوستی، ثقافت اور خلوص کا مظہر تھا۔ وہ خوشگوار لمحات آج بھی میری یادوں میں واضح ہیں۔ان کی استاد یو کائی ہوئی نے طلبہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی سرگرمیوں کے ذریعے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بین الاقوامی طلبہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے بزرگوں کی خدمت کریں اور ساتھ ہی چینی ثقافت کو گہرائی سے سمجھ سکیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!