نیروبی(شِنہوا)15واں انٹرنیشنل چائنیز کیٹرنگ ڈویلپمنٹ فورم کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں منعقد ہوا جس میں سفارت کاروں، صنعتی رہنماؤں اور ماہرین نے کھانے کے ذریعے بین الثقافتی تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔
فورم کلیدی خطاب اور مباحثوں پر مشتمل تھا جن میں چینی پکوانوں کی ترقی، ان کے عالمی اثر و رسوخ اور کھانے کے تبادلے سے کس طرح چین اور افریقہ کے تعلقات کو مزید گہرا کیا جا سکتا ہے، جیسے موضوعات شامل تھے۔
کینیا میں چینی سفارت خانے کے منسٹر قونصلر ژانگ ژی ژونگ نے کہا کہ چینی کھانوں کی مقبولیت اور ترقی افریقہ سمیت دنیا کے کئی حصوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ چینی ثقافت کے اہم مظہر کے طور پر یہ دنیا کے لئے چین کو سمجھنے کی زندہ مثال ہے۔
ژانگ کے مطابق چینی کھانے اپنی منفرد خوشبو اور کشش کے باعث بین الثقافتی تبادلے کو فروغ دیتے ہیں جبکہ افریقہ میں یہ براعظم کے متنوع کھانوں کے منظرنامے کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کھانوں کی عالمی مقبولیت نے نہ صرف معیار اور برانڈ بنانے کو فروغ دیا ہے بلکہ اس کے ساتھ زرعی اجناس اور کچن کے آلات کی برآمدات کو بھی بڑھایا ہے۔
ژانگ نے مزید کہا کہ چینی ریستوران سپلائیز مقامی طور پر حاصل کرنے اور مقامی افراد کو روزگار فراہم کرنے کے ذریعے مقامی معیشتوں میں ضم ہو چکے ہیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے اور اقتصادی تعاون کو فروغ ملا۔
ورلڈ فیڈریشن آف چائنیز کیٹرنگ انڈسٹری کے نائب صدر وولی نے کہا کہ کینیا اور دیگر افریقی ممالک چینی کھانوں کے لئے ممکنہ منڈیاں پیش کرتے ہیں۔




 
                                    