ہانگ ژو(شِنہوا)چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے اہم برآمدی مرکز یی وو میں 2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں عالمی تجارت کے مشکل حالات کے باوجود غیر ملکی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یی وو کسٹمز کے مطابق ’’دنیا کی سپر مارکیٹ‘‘ کے نام سے مشہور چھوٹی مصنوعات کے تجارتی مرکز کی مجموعی درآمدات اور برآمدات 631.2 ارب یوآن (تقریباً 89.1 ارب امریکی ڈالر) کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 26.3 فیصد زیادہ ہیں۔
برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 25.7 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 554 ارب یوآن تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات 31.3 فیصد اضافے کے ساتھ 77.2 ارب یوآن تک جا پہنچیں، دونوں اعداد و شمار تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔
یہ مضبوط ترقی اس وقت دیکھنے میں آئی جب یی وو کے برآمد کنندگان نے ابھرتی ہوئی منڈیوں میں مزید آرڈرز حاصل کرنے کی کوششیں تیز کیں۔ مئی میں شہر نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک غیر ملکی نمائش کا انعقاد کیا جس میں یی وو کی 110 سے زائد کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
یی وو میں سٹیشنری کے کاروبار کے مالک ہوانگ چھانگ چھاؤ نے کہا کہ ہم اب جنوبی امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیا کی منڈیوں میں سرگرمی سے توسیع کر رہے ہیں۔ ہم صرف مسلسل بیرون ملک مواقع تلاش کر کے ہی نئی منڈیاں کھول سکتے ہیں۔
تجارتی تنوع کی اس حکمت عملی کی بدولت یی وو اب 227 ممالک اور خطوں کے ساتھ کاروبار کر رہا ہے اور ان میں سے 181 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تجارتی نمو حاصل کی ہے۔
مقامی کسٹمز کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے شراکت دار ممالک کے ساتھ اس کی تجارت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 28.9 فیصد اضافہ ہوا جو کل تجارتی حجم کا 68 فیصد بنتا ہے۔
تجارتی طریقوں میں جدت اور تجارتی ڈھانچے میں مسلسل بہتری نے بھی یی وو کی تجارت کو مزید فروغ دیا ہے۔
اسی ماہ کے آغاز میں یی وو نے ایک عالمی ڈیجیٹل تجارتی مرکز کا افتتاح کیا جسے ’’چھٹی نسل کی مارکیٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے اور یہ ایک مکمل مربوط ڈیجیٹل تجارتی نظام پر مبنی ہے۔
مقامی تاجر وانگ نان نے کہا کہ ہم اگلے سال تک کے لئے برآمدی آرڈرز لے چکے ہیں۔ ہم مارکیٹ کی طلب پر نظر رکھیں گے اور بدلتے حالات کے مطابق خود کو ڈھال کر فروخت میں مزید اضافہ کریں گے۔



