Saturday, October 25, 2025
ہومBusiness & Financeایف بی آر کا ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری سے...

ایف بی آر کا ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری سے قبل تاجر تنظیموں سے مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد: ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ میں ملوث تاجروں کی گرفتاری سے قبل تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے مشاورت کیلئے نامزد کاروباری و تاجر تنظیموں کے نمائندگان کی فہرست جاری کر دی۔

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سیلز ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 2آف 2025ء کے تحت ایف بی آر نے کاروباری برادری کے نمائندگان کو نامزد کیا ہے، ان نمائندگان کا تعلق پاکستان بزنس کونسل، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن، ملتان چیمبر، کوئٹہ چیمبر، حیدرآباد چیمبر اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے ہوگا۔

ایف بی آر کے مطابق کاروباری نمائندگان سے مشاورت نہ کرنے تک ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز کی جانب سے کسی بھی تاجر کے خلاف تحقیقات کی منظوری نہیں دی جائے گی۔

ایف بی آر نے سیلز ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 2آف 2025ء کے تحت تاجروں کی گرفتاری سے قبل تحقیقات کے تفصیلی طریقہ کار بھی جاری کر دیا تھا اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کی سیکشن 37اے کے مطابق قبل از گرفتاری کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے جس میں متعلقہ زون سے کاروباری برادری کے دو نمائندے شامل ہوں گے۔

ان نمائندگان کی موجودگی اس بات کی ضمانت ہوگی کہ تاجروں پر کسی قسم کا غیر ضروری دبا یا کارروائی نہ کی جائے، ایف بی آر کے جاری کردہ سیلز ٹیکس جنرل آرڈر کے مطابق کسی بھی تفتیش کے آغاز سے قبل کمشنر کی منظوری ضروری ہوگی تفتیش مکمل ہونے کے بعد کمشنر ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز کی منظوری کے بغیر مزید کارروائی کا مجاز نہیں ہوگا تاہم منظوری سے قبل کمشنر پر لازم ہوگا کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے نامزد کردہ کاروباری برادری کے دو نمائندگان سے مشاورت کرے۔

ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ تمام متعلقہ تجارتی تنظیمیں اپنے دو دو نمائندگان نامزد کریں جو باقاعدہ ٹیکس دہندہ اور نمایاں کاروباری حیثیت رکھتے ہوں، ان کے نام ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز ایف بی آر ہیڈکوارٹرز کو ارسال کئے جائیں، بعد ازاں ایف بی آر ہر ریجن کیلئے دو نمائندگان کا تقرر کرے گا، جنہیں ٹیکس ادائیگی، برآمدات اور کمپلائنس ہسٹری کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا۔

ایف بی آر کے مطابق کسی ایک ریجن میں ایک ہی تجارتی تنظیم سے صرف ایک نمائندہ منتخب کیا جائے گا۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!