قاہرہ: وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے صحت نظام مضبوط بنانے کیلئے مقامی و عالمی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، ٹیلی میڈیسن اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو صحت نظام کا حصہ بنایا جا رہا ہے،2026-35ء نیشنل ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پالیسی کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
قاہرہ میں عالمی ادارہ صحت کے 72ویں مشرقی بحیرہ روم علاقائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہپاکستان یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہے،صحت نظام کو مضبوط بنانے کیلئے موثر اقدامات جاری ہیں، نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کے تحت بنیادی اور کمیونٹی سطح پر ضروری اقدامات کا پیکیج تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بہتر اقدامات کی بدولت پاکستان کے یونیورسل ہیلتھ کوریج انڈیکس میں مسلسل بہتری آئی ہے، پاکستان نے شعبہ صحت میں تیاری اور فوری ردعمل کی صلاحیت کو بہتر بنایا ہے جس میں ملکی سرمایہ کاری اور شراکت داروں کے تعاون نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے بایا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے پاکستان نے پختہ عزم کر رکھا ہے، چار کروڑ 50لاکھ بچوں کو ویکسین لگانے کی بھرپور مہمات جاری ہیں ، موثر نگرانی کا نظام اور سرحد پار مربوط کوششیں بھی کی جا رہی ہیں، اس حوالے سے گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو کے شراکت داروں کے کردار قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ حکومت پاکستان 2026-35ء کی نیشنل ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پالیسی کو حتمی شکل دے رہی ہے، ویکسین کی مقامی پیداوار میں خود کفالت کیلئے اقدامات جاری ہیں جبکہ ٹیلی میڈیسن سمیت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا انضمام اورایک مریض، ایک شناخت جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موثر ڈیٹا مینجمنٹ اور یونیورسل میڈیکل ریکارڈ یقینی بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو تکنیکی معاونت و ہم آہنگی کیلئے اپنا قیادتی کردار جاری رکھنا چاہئے۔