بشکیک(شِنہوا)چین میں کرغزستان کی سابق سفیر کنائیم بختے گلوفا نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران چین کی شاندار ترقی عالمی استحکام اور ترقی میں ایک کلیدی عنصر بن گئی ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رواں سال چین کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے (2021تا2025) کا آخری سال ہے۔ اس مدت کے دوران چین نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر متاثر کن ترقی حاصل کی ہے۔
چین کی بڑی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہوالونگ ون جوہری ری ایکٹر کا افتتاح جوہری شعبے میں چینی قیادت کی علامت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے چین کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں تیز رفتار توسیع، فائیو جی نیٹ ورک اور طبی روبوٹک نظام کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے معاشی ترقی، تکنیکی پیشرفت اور ماحولیاتی ذمہ داریوں کے پر اعتماد امتزاج کا مظاہرہ کیا ہے۔ چین نے عالمی غیر یقینی صورتحال کے دوران نہ صرف ترقی کی پائیدار رفتار برقرار رکھی ہے بلکہ اس نے قابل تجدید توانائی، سائنس اور سماجی تحفظ میں اپنی قیادت کو بھی مستحکم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یک طرفیت،تحفظ پسندی اور زمینی تنازعات سے پیدا ہونے والے عالمی عدم استحکام کے باوجود چین کی معیشت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران عالمی معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی معاشی کامیابیاں نہ صرف ماضی میں بلکہ موجودہ دور میں بھی عالمی نظم ونسق پر ایک نمایاں اثر ڈال رہی ہیں اور عالمی معاشی ترقی، تکنیکی اختراح اور پائیدار ترقی کو فروغ دے رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلا سال چین کے 15 ویں پانچ سالہ منصوبے (2026تا2030) کا پہلا سال ہے جو چین کی ترقی کا نیا دور شروع کرے گا کیونکہ چین اس مدت کے دوران معاشی استحکام، سماجی بہبود اور اپنے ذمہ دارانہ بین الاقوامی کردار کو یکجا کرنے کی کوشش کرے گا۔
