بیجنگ(شِنہوا)چین نے حال ہی میں بیجنگ میں عالمی پائیدار نقل و حمل کی تصدیق کا ںظام آزمائشی طور پر شروع کر دیا ہے جو پائیدار ایندھن کے بین الاقوامی نظم ونسق میں ملک کے لئے ایک اہم قدم کی عکاسی کرتاہے۔
یہ اقدام چین کے دوہرے کاربن اہداف کی حمایت اور بین الاقوامی بحری قواعد و ضوابط کے ساتھ ہم آہنگی اور لاگت کو کم کرنے کے لئے ملک کے صنعتی فوائد سے فائدہ اٹھا کر اس کی توانائی کی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ 2020 میں چین نے 2030 سے پہلے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کو عروج پر لانے اور 2060 سے پہلے کاربن نیوٹریلٹی حاصل کرنے کا دوہرا کاربن ہدف مقرر کیا تھا۔
اس آزمائشی منصوبے کا آغاز چائنہ انرجی انجینئرنگ گروپ کمپنی لمیٹڈ اور عالمی پائیدار نقل و حمل اختراع و علمی مرکز سمیت دیگر اداروں نے کیا ہے۔
چین کے شمال مشرقی صوبے جی لین کے سونگ یوآن میں انرجی چائنہ کے ہائیڈروجن ذیلی ادارے کا ایک ماحول دوست امونیا منصوبہ اور چین کے شمالی اندرونی منگولیا خود مختار علاقے میں ٹاؤن گیس کا ایک ماحول دوست میتھانول منصوبہ اس تصدیقی نظام میں شامل ہونے والے پہلے منصوبے تھے۔
جی لین میں سونگ یوآن منصوبہ عالمگیر سطح پر معروف ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتا ہے تاکہ کیمیائی پیداوار کے لئے درکار استحکام کے ساتھ قابل تجدید توانائی کے وقفے وقفے سے ہونے والے چیلنج پر قابو پایا جا سکے اور اسے قومی سطح کے ماحول دوست ٹیکنالوجی اختراع کے منصوبےکے طور پر درج کیا گیا ہے۔
