کینبرا(شِنہوا)آسٹریلیا کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ان شہریوں کی مدد کے لئے کام کر رہی ہے جنہیں اسرائیل نے سمندر کے راستے غزہ میں امداد پہنچانے کی کوشش کے دوران حراست میں لے لیا ہے۔
مارک بٹلر نے سیون نیٹ ورک ٹیلی ویژن کو بتایا کہ حکومت نے باقاعدہ طور پر اسرائیل سے یہ جاننے کے لئے درخواست کی ہے کہ امدادی بیڑے میں کتنے آسٹریلوی شہری موجود تھے جنہیں اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران روکا اور حراست میں لیا۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے بتایا تھا کہ 5 آسٹریلوی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
بٹلر نے کہا کہ آسٹریلیا نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حراست میں لئے گئے افراد سے متعلق واضح معلومات فراہم کرے اور انہیں قونصلر رسائی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی عوام چاہتے ہیں کہ غزہ کے شہریوں تک بنیادی امداد جیسے خوراک اور ادویات پہنچے لیکن جو لوگ حراست میں ہیں ہم ان کو قونصلر مدد فراہم کریں گے۔
آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ و تجارت نے جمعہ کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کریں تاکہ فلوٹیلا میں شامل افراد کی حفاظت اور انسانی سلوک کو یقینی بنایا جا سکے۔
بیان میں آسٹریلیا کی جانب سے اسرائیل سے یہ مطالبہ بھی دہرایا گیا کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی مستقل اور بلا رکاوٹ فراہمی کو ممکن بنائے۔
